
اس ٹیکنالوجی سے کیا کچھ ممکن ہے؟ بہت ہی کم روشنی میں بہت زیادہ ڈیٹا اکٹھا کر کے تصویر بنا سکنے اور دو پیکوسیکنڈ کے فرق سے واپس آنے والے فوٹون میں فرق کرنے کی ٹیکنالوجی کا مطلب یہ کہ کئی چیزوں کے اندر کی خاصیت بھی فوٹون کو جذب کرنے کے طریقے کے مشاہدے سے کیا جا سکنا ممکن ہے اور دیوار کے نکڑ کے پیچھے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
ایم آئی ٹی کی یہ ٹیکنالوجی اوپن سورس ہے یعنی کوئی بھی اس کی پوری تکنیک کو دیکھ سکتا ہے۔ اس کام کو استعمال کر سکتا ہے یا پھر آگے بڑھا سکتا ہے۔
کسی بھی جگہ پر ٹیکنالوجی اور بزنس کا باہم اشتراک اسی طرز پر ہوتا ہے۔ یونیورسٹیوں میں کئے گئے کام سے ٹیکنالوجی والے بزنس فائدہ اٹھاتے ہیں اور پھر ان بزنس کی دی گئی فنڈنگ سے یونیورسٹیاں تحقیق کرتی ہیں۔
روشنی سلوموشن میں
https://youtu.be/no2AQghK-lQ
ہیرلڈ ایجرٹن کی گیلری
https://edgerton-digital-collections.org/galleries/iconic
اس کی تکنیک پر
http://web.mit.edu/naik/www/assets/pdf/satat_etal_ultrafast_survey_16.pdf
مشی گن یونیورسٹی کے سنٹر کے بارے میں۔
http://ece.umich.edu/bicentennial/stories/center-for-ultrafast-optical-science.html
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں