باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

پیر، 29 اپریل، 2019

تین ارب ڈالر کی بیٹری

جب دھوپ موجود ہو، شمسی توانائی سے بجلی بنائی جا سکتی ہے، رات کو نہیں۔ جب ہوا چل رہی ہو، اس کی طاقت کو بجلی میں بدلا جا سکتا ہے، ورنہ نہیں۔ ری نیو ایبل توانائی کے ساتھ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس کا حل بیٹری ہے۔ کوئی ایسا طریقہ کہ جب یہ توانائی حاصل کی جا سکے تو اس کو ذخیرہ کر لیا جائے، تا کہ وقت پڑنے پر اس کو استعمال کیا جا سکے۔ بیٹری کی ٹیکنالوجی میں ترقی ماحول دوست طریقوں سے توانائی کو قابلِ عمل بنانے کا ایک بڑا چیلنج ہے۔ اس حوالے سے ٹیکنالوجی میں کئی نئی جدتیں آ رہی ہیں۔ عام طور پر اس کو ذخیرہ کرنے کے لئے کیمیائی طریقے استعمال کئے جاتے ہیں لیکن یہ توانائی ذخیرہ کرنے کا واحد طریقہ نہیں۔ اس کے کئی دوسرے طریقوں میں سے ایک پمپڈ سٹوریج ہے۔

ہوور ڈیم بیسویں صدی میں انجینیرنگ کا ایک کارنامہ تھا، جس کو عظیم ڈیپریشن کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کو کئی بار بیسویں صدی کا اہرامِ مصر کہا جاتا ہے۔ اب اس ڈیم میں سورج اور ہوا کی توانائی کو قید کرنے کا پلان ہے۔ 726 فٹ اونچی کنکریٹ کی دیوار اور 17 جنریٹروں پر مشتمل یہ منصوبہ دریائے کولیراڈو کے بے قابو ہو جانے والے سیلابوں کو روکنے کے علاوہ آج دو کروڑ لوگوں کو پانی مہیا کرتا ہے اور امریکہ کی تین ریاستیں یہاں سے بجلی کی خریدار ہیں۔ اس ڈیم کو اکیسویں صدی میں لانے کے ایک منصوبے پر اس وقت غور کیا جا رہا ہے کہ اس ڈیم کو ایک بیٹری بنا دیا جائے۔ پانی اوپر سے نیچے گرتے وقت ٹربائین کو چلاتا ہے جس سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ پلان یہ ہے کہ شمسی اور ہوائی توانائی سے پانی کو اوپر پمپ کرنے کے لئے استعمال کیا جائے۔ جب سورج چمکے اور ہوا چلے تو اس توانائی سے پانی نچلی سطح سے پمپ ہو کر اوپر جاتا رہے تا کہ پن بجلی سے توانائی مسلسل حاصل ہوتی رہے۔ لاس اینجلس کا توانائی کا ڈیپارٹمنٹ ایسا تجربہ چھوٹے سکیل پر پہلے ہی کر چکا ہے۔ اب یہی کام اس بڑے ڈیم پر بیس میل لمبے پائپوں کے ذریعے پانی کو نشیبی جھیل سے بالائی جھیل کی طرف پمپ کرنے کا منصوبہ ہے۔ جس سے یہ فاضل توانائی قابلِ استعمال طریقے سے ذخیرہ ہوتی رہے گی۔

کیلےفورنیا کی ریاست کا ٹارگٹ 2045 تک توانائی کے طریقوں کو سو فیصد ری نیو ایبل توانائی پر منتقل کرنا ہے اور یہ بڑی بیٹری اس پروگرام کا ایک حصہ ہے۔ اگر اس کو فنڈنگ مل گئی تو 2028 تک ڈیم کے سائز کی بڑی بیٹری اپنا کام شروع کر چکی ہو گی۔ اس وقت اس پراجیکٹ کی ماحولیاتی سٹڈی ہو رہی ہے۔

اس پراجیکٹ پر جب لاس اینجیلس کے مئیر ایرک گارسیٹی سے رائے لی گئی کہ تین ارب ڈالر بہت زیادہ قیمت ہے۔ تو ان کا جواب تھا کہ “ہاں، لیکن اتنی نہیں جتنی کہ کچھ نہ کرنے کی صورت میں ادا کرنی پڑے گی۔ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے ہونے والے اثرات کی قیمت اس سے کہیں زیادہ ہے”۔

اس وقت دنیا میں پمپڈ سٹوریج کا طریقے سے کئی جگہ پر بجلی حاصل کی جا رہی ہے۔ ایسا کرنے والے بڑے ممالک میں چین میں 32 گیگاواٹ، جاپان میں 28 گیگاواٹ اور امریکہ میں 22 گیگاواٹ کیپیسیٹی اس وقت موجود ہے۔ چین میں زیرِتعمیر فینگ ننگ پمپ سٹوریج پاور سٹیشن اس نوعیت کا سب سے بڑا پراجیکٹ ہے جو 2021 میں کام شروع کر دے گا۔

اس نوعیت کے بڑے پاور سٹیشن کی فہرست
https://en.wikipedia.org/wiki/List_of_pumped-storage_hydroelectric_power_stations

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں