ہوا کی مدد سے کثافت اور اچھال کو کنٹرول کرنے کی تکنیک بہت مفید ہو سکتی ہے۔ اور یہ وہ فیچر تھا جو Titanic جہاز میں استعمال کیا گیا تھا۔ اور آئیڈیا یہ تھا کہ اس کی وجہ سے یہ جہاز ڈوب نہیں سکتا۔ اس کے نیچے بڑے کمپارٹمنٹ تھے جہاں پانی داخل نہیں ہو سکتا تھا۔ یہ ویسا کام کرتے تھے جیسے کشمش کے نیچے بلبلے۔ ہوا کے ذریعے اچھال کی طاقت کی وجہ سے اس نے محفوظ رہنا تھا۔
جب اس کی ٹکر آئس برگ سے ہوئی تو معلوم ہوا کہ ٹکر کے بعد یہ watertight نہیں رہتے۔ اس میں پانی بھر گیا اور پھر ویسا اثر نظر آیا جیسے کشمش کے نیچے والے بلبلوں کے پھٹ جانے کے بعد۔
اپنی لائف جیکٹ کے بغیر کشمش کی طرف ٹائٹینک بھی تہہ کی گہرائی میں ڈوب گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اشیا پانی میں تیرتی ہیں اور ڈوبتی ہیں۔ لیکن تیرنے اور ڈوبنے کے ان مظاہر کے پیچھے اصل وجہ کیا ہے؟
اس کی وجہ ایک فورس ہے جو کہ اتنی عام ہے کہ اسے کی موجودگی کا دریافت ہونا انسانی تاریخ کا ایک نمایاں کارنامہ تھا۔ یہ گریویٹی کی طاقت ہے۔
زندگی کے تھیٹر کے سٹیج پر اس طاقت کا غلبہ ہے جو ہمیشہ موجود ہے اور ہمیشہ اس کو واضح کر دیتی ہے کہ “نیچے” کی سمت کونسی ہے۔ یہ بہت مفید ہے۔ مثلاً، چیزوں کو فرش پر رکھتی ہے۔ اور اس کے ساتھ ہم کھیل سکتے ہیں کیونکہ یہ سب سے نمایاں فورس ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمیں کئی اقسام کی فورسز سے واسطہ پڑتا ہے۔ فورس عجیب شے ہے۔ آپ انہیں دیکھ نہیں سکتے اور یہ جاننا مشکل ہو جاتا ہے کہ یہ کر کیا رہی ہیں۔ لیکن گریویٹی ہمیشہ پائی جاتی ہے اور زمین کی سطح پر (تقریباً) ایک ہی جتنی طاقت کے ساتھ اور ایک ہی سمت کی طرف جو کہ زمین کے مرکز کی طرف ہے۔
ٹائٹینک کو سمندر کی تہہ میں لے جانے کا سبب (اور اس کے تیرنے کا بھی) گریویٹی تھی۔
(جاری ہے)
Post Top Ad
Your Ad Spot
ہفتہ، 4 فروری، 2023
پیالی میں طوفان (17) ۔ Titanic
Tags
Everyday Physics#
Share This
About Wahara Umbakar
Everyday Physics
لیبلز:
Everyday Physics
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
رابطہ فارم
Post Top Ad
Your Ad Spot
میرے بارے میں
علم کی تحریریں۔ مجھے امید ہے کہ میری یہ کاوش آپ سب کو پسند آئے گی اگر آپ نے میری اس کاوش سے کچھ سیکھا ہو یا آپ کے لئے یہ معلومات نئی ہوں تو اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیئے گا۔ شکریہ
۔
وہارا امباکر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں