
اس کے ڈیزائن میں سالانہ آنے والے طوفانوں کے موسم، کبھی کبھار آنے والے زلزلے اور سمندر کی لہروں میں اتنے بڑے سٹرکچر کو محفوظ رکھنا چیلنج تھا۔ اور اس کو 120 سال کی مدت تک رہنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا۔ اس کے درمیان سے پانچ بحری راستے گزرتے ہیں۔ ہانگ کانگ ائیر پورٹ کو مدِ نظر رکھنا تھا اور مقامی سمندری زندگی کو بھی۔ چینی سفید ڈولفن جیسے آبی جانوروں کے لئے یہ اہم جگہ ہے۔ اس کی تعمیر کے دوران اور تعمیر کے بعد یہاں کا ایکوسسٹم کم سے کم متاثر ہو۔
سمندر پر پل بنانے میں ایک مسئلہ تو ہمیشہ ہوتا ہی ہے کہ اس کے ستونوں کی بنیاد خشکی پر نہیں ہوتی۔ پانی کے نیچے ہوتی ہے اور ایک مستحکم بنیاد ضروری ہے۔ اس لئے خشکی پر لمبے پُل بنانا پانی کے مقابلے میں آسان ہے۔ سمندر کے نیچے کی تہہ میں آبی ڈیپازٹ اچھی بنیاد نہیں دیتے۔ اس کے ستونوں کو سپورٹ دینے لئے پانی کی نیچے لمبے کھمبے ڈالے گئے جو سیڈیمنٹ کے نیچے تک پہنچیں۔ اس کے نیچے ان کھمبوں کی چوڑائی پونے تین میٹر ہے اور لمبے کھمبوں کی لمبائی ایک سو میٹر تک بھی ہے۔ ان کو ڈال کر ان کے اوپر کنکریٹ کی کیپ چڑھائی گئی جو سمندر کی تہہ سے نیچے ڈالی گئی۔ اس سے وہ بنیاد بنی جس پر ستون کھڑے ہو سکیں۔ اگر ستونوں کی تعداد زیادہ ہو تو آبی زندگی متاثر ہو گی۔ اس کو کم سے کم رکھنے کے لئے لمبے سپین ڈیزائن کئے گئے۔ زیادہ جگہ پر ستونوں کا درمیانی فاصلہ ایک سو اسی میٹر ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں