باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

ہفتہ، 18 جنوری، 2020

سیاست آن لائن



گوگل کے پراڈکٹ مینیجر ڈین سروکر نے 2007 میں اپنی ملازمت سے ایک بریک لی تا کہ صدارتی انتخاب میں سینیٹر باراک اوبامہ کی مہم کا حصہ بن سکیں۔ “نیو میڈیا اینالٹکس” کی ٹیم کے سربراہ کے طور پر سروکر نے گوگل کی پریکٹس اس مہم کی ویب سائٹ پر استعمال کی۔ ان کی ویب سائٹ پر “چندہ دیں” کا سرخ بٹن ٹھیک کر دینے سے اس مہم کو 57 ملین ڈالر کے اضافی فنڈ ملے۔ انہوں نے اس بٹن کے ساتھ کیا کیا؟ انہوں نے اس کی اے بی ٹیسٹنگ کی۔

یہ کیا ہے؟ ایک کمپنی ایک ویب پیج کے کئی ورژن بناتی ہے۔ الگ رنگ یا تصاویر، اس پیج کی ترتیب میں فرق وغیرہ۔ اس کے بعد اس پیج پر آنے والوں کو رینڈم طریقے سے ان میں سے پیج مل جاتا ہے۔ ایک آنے والے کو بٹن سرخ رنگ میں “چندہ دیں” نظر آ رہا ہے تو دوسرے کو نیلے رنگ میں “عطیہ دیں۔ اس کے بعد متعلقہ میٹرک کی نگرانی کی جاتی ہے کہ (مثلاً، کتنے لوگ اس پر کلک کرتے ہیں، کتنے پیسے دیتے ہیں)۔ اگر اس نگرانی کی کچھ مدت کے بعد اس کو لاک کر دیا جاتا ہے اور اگلے تجربات شروع ہو جاتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اوبامہ کے اس پیج میں سروکر کے ٹیسٹ کے نتائج دلچسپ تھے۔ جو لوگ پہلی بار اس سائٹ پر آئے تھے، ان کے لئے بہترین پرفارمنس “چندہ دیں اور تحفہ لیں” کے بٹن کی تھی۔ (یہ اس تخفے کو بھیجنے کے خرچے کو منہا کرنے کے بعد بھی تھا)۔ جو لوگ باقاعدہ سبسکرائب کرنے والے تھے لیکن کبھی چندہ نہیں دیا تھا، ان کے لئے بہترین “برائے مہربانی، چندہ دیں” کا بٹن تھا۔ جو لوگ پہلے چندہ دے چکے تھے، ان کے لئے بہترین بٹن “مہم میں شریک ہوں” کا تھا۔

ٹیم کو حیرانگی اس پر ہوئی کہ اس صفحے پر اوبامہ کی جو تصویر سب سے زیادہ کارگر رہی، وہ اوبامہ کی اپنی فیملی کے ساتھ بلیک اینڈ وہائٹ تصویر تھی۔ اس طرح کی چھوٹی چھوٹی تبدیلیوں سے نکلنے والے نتائج بڑے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگر آپ انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں تو آپ مختلف کمپنیوں کے ان تجربات کا حصہ ہیں۔ ایمیزون اور گوگل نے یہ ٹیسٹنگ 2000 سے شروع کر دی تھی۔ اور آنے والے برسوں میں انٹرنیٹ دنیا کا سب سے بڑا کنٹرولڈ تجربہ بن گیا۔ آپ کی نگاہ، آپ کی توجہ، آپ کا کلک اور آپ کا بٹوہ ۔۔۔۔ اس میں انعام آپ ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ویب سائٹ کی شکل کیسی ہونی چاہیے؟ مارکیٹنگ ای امیل کا مضمون کیا ہو؟ کسی پراڈکٹ کے تعارف میں کیا لکھا ہو؟ گوگل کے سرچ کے نتائج کونسے آئیں یا ایمیزون پر کسی چیز کی خریداری کیسے ہو؟ اس کا کوئی ایک طریقہ نہیں۔ بیک وقت کئی کمبی نیشن ٹیسٹ ہو رہے ہیں۔ گوگل نے اپنی سائٹ پر ایک ٹول بار پر 2009 میں ٹیسٹ کرتے وقت نیلے رنگ کے 41 شیڈ ٹیسٹ کئے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انتخابات کے بعد اوبامہ تو جیت گئے لیکن ڈین سروکر کا کیا ہوا؟ انہوں نے گوگل میں اپنے ایک ساتھی پیٹ کومین کے ساتھ مل کر ایک کمپنی “آپٹیمائزلی” کے نام سے بنائی، جس کا کام ویب سائٹس کو بہتر بنانا تھا۔ بعد میں 2012 کے انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے اوبامہ اور ری پبلکن پارٹی کے مٹ رومنی، دونوں ہی ان کے کسٹمر بنے۔ اس وقت تک اے بی ٹیسٹنگ کوئی خفیہ ہتھیار نہں رہی تھی۔ آن لائن بزنس اور ان لائن سیاست کیسے ہوتے ہیں، اس کا اب سب ہی جانتے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگلی بار جب آپ اپنا براوزر کھولیں تو کسی بھی اچھی سائٹ پر اس کے رنگ، تصاویر اور شاید اشیاء کی قیمت بھی اور نظر آنے والے اشتہارات تو یقینی طور پر ۔۔۔ ایک ایکسپلور یا ایکسپلائٹ الگورتھم سے آئے ہیں۔

وقت کے ساتھ یہ پراسس خود زیادہ بہتر ہوتا گیا ہے۔ کتنے افراد کو موجودہ سائٹ دکھائی جائے اور کتنی کو نئی؟ کب فیصلہ لیا جائے کہ کونسی بہتر ہے؟ یہ خود ایک ایڈاپٹ ہونے والے طریقے سے ہوتا ہے۔ کوئی اچھی ویب سائٹ اپنا موجودہ طریقہ آسانی سے نہیں بدل سکتی۔ مثلاً، گوگل کے اشتہارات سالانہ پچاس ارب ڈالر کا ریوینیو دیتے ہیں۔ آئن لائن کامرس سینکڑوں ارب ڈالر کا بزنس ہے۔ اس کے ساتھ بڑے تجربے نہیں کئے جا سکتے۔ لیکن مستقل ایک ہی چیز بھی نہیں رکھی جا سکتی۔ ان کا توازن کیا ہو؟ بہترین الگورتھم کیا ہیں؟ یہ بہت سے انجینیرز، ماہرینِ شماریات اور بلاگرز میں بڑے جوش و خروش سے ہونے والی بحثوں کا موضوع ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ویب سائٹ کے رنگ اور سٹائل جیسے موضوع شاید غیراہم لگیں (اگر چند ارب ڈالر یا صدارتی انتخابات جیسی معمولی چیزوں کو نظرانداز کر دیا جائے) لیکن یہ اس سے کہیں زیادہ وسیع معاملہ ہے۔ ادویات کے کلینکل ٹرائل زندگی اور موت کے فیصلے ہیں جو اے بی ٹیسٹنگ ہی ہے۔ انٹرنیٹ پر سیکھے گئے طریقوں سے اب ان ٹرائلز کو کرنے کی منظوری امریکہ میں دے دی گئی ہے اور اس کی فائنل گائیڈلائن 29 نومبر 2019 میں جاری ہوئیں۔ انتظامی پالیسیاں، اقتصادی فیصل، سیاست۔۔۔ ان طریقوں کا فائدہ کئی جگہ پر اٹھایا جا رہا ہے۔

اے بی ٹیسٹنگ
https://www.optimizely.com/optimization-glossary/ab-testing/


کلینکل ٹرائل کے لئے ہدایات
https://www.fda.gov/media/78495/download?utm_campaign=SBIA%3A%20FDA%20Issues%20Final%20Guidance%20for%20Industry%2C%20%E2%80%9CAdaptive%20Designs%20for%20Clinical&utm_medium=email&utm_source=Eloqua



1 تبصرہ:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں