باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

منگل، 25 جون، 2024

پرچم (31) ۔ افغانستان

 

پچھلی صدی میں جس ملک کا جھنڈا سب سے زیادہ مرتبہ تبدیل ہوا ہے، یہ افغانستان ہے۔ افغانستان ایک غیرعرب ملک ہے جس کی قومی شناخت میں اسلام مضبوط کردار ادا کرتا ہے۔
اس کا قومی پرچم اس وقت کیا ہے؟ اس سوال کا انحصار اس پر ہے کہ آپ پوچھ کس سے رہے ہیں۔
جب امریکہ یہاں حملہ آور ہوا تو حکومت کی تبدیلی کے ساتھ نیا پرچم بھی بنایا گیا جو کہ 2004 میں فائنل ہوا۔
جب امریکہ یہاں سے 2021 میں شکست کھا کر نکلا تو نئے آنے حکمرانوں نے اسے منسوخ کر کے پچھلا پرچم بحال کر دیا۔
لیکن اس کو ہر کوئی تسلیم نہیں کرتا۔ ملک کے باہر عالمی فورم ہوں یا کھیلوں کی ٹیم۔ افغانستان کے لئے 2004 والا پرچم استعمال کیا جاتا ہے۔  
اس لئے ہم ابھی اسی پرچم کی بات کریں گے۔
اس میں تین پٹیاں ہیں۔ سیاہ، سرخ اور سبز۔ درمیان میں افغان قومی نشان ہے۔ سیاہ ماضی کی علامت ہے۔ کیونکہ یہ ماضی کے پرچموں میں رہا ہے۔ سرخ خون کا رنگ ہے جو آزادی کے لئے بہتا رہا ہے جبکہ سبز اسلام کے لئے ہے۔
درمیان میں جو قومی نشان ہے اس میں مسجد بنی ہے جو ملک کے مذہب کی نمائندگی کے لئے ہے۔ اس کے اوپر کلمہ لکھا ہے اور نیچے اللہ اکبر لکھا گیا ہے۔ اس میں ۱۲۹۸ لکھا ہے۔ یہ وہ اسلامی سن ہے جب افغانستان نےبرٹش سے آزادی لی ( یہ ۱۹ اگست ۱۹۱۹ کو ہونے والے راولپنڈی معاہدے کے ذریعے ہوا تھا)۔ مسجد کے نیچے افغانستان لکھا ہے۔ مسجد کے گرد گندم بنی ہے جو یہاں کی بڑی زرعی پیداوار ہے۔  تاہم، ملک کو متحد کرنے میں اس جھنڈے کو بہت کامیابی نہیں ملی۔ خاص طور پر جنوبی افغانستان میں آبادی کے بڑے حصے نے اس کو کبھی بھی نہیں اپنایا۔ کلمے والا سفید پرچم مقبول رہا۔
جب امریکی افواج افغانستان میں لڑ رہی تھیں تو سفید پرچم مزاحمتی گروہ کی علامت تھا۔ کسی جگہ پر اس کو بلند کرنا اس بات کا اعلان تھا کہ یہاں سے امریکی قبضہ چھڑوا لیا گیا ہے۔ جبکہ مزاحمتی گروہ کو جہاں پر شکست دی جاتی تو اس کا اعلان سفید جھنڈے کی جگہ پر اسے نصب کر دینا تھا۔
جنگ میں مخالف فریقین کی طرف سے جھنڈے کے اس طریقے سے استعمال نے اس بات کو متنازعہ بنا دیا کہ قومی پرچم کونسا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
افغان پرچم کے بارے میں ایک اور دلچسپ نکتہ ہے۔ 1974 میں افغان حکومت نے کوڈ میں ایک چیز کو شامل کیا کہ “اگر افغانستان کوئی خلائی مشن بھیجے گا تو ایسے کسی مشن میں قومی پرچم کو لگایا جائے گا”۔
(جاری ہے)

 


 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں