باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

بدھ، 5 ستمبر، 2018

ارتقا - ایک مذہبی نقطہ نظر

ان کے لیے جو مذہب کو بنیاد بنا کر نظریہ ارتقا کوسرے سے پڑھنے اور سمجھنے سے ہی انکار کر دیتے ہیں۔
اگرچہ کہ سائنس سیکھتے وقت بتانے والے کا نظریاتی پسِ منظر جاننا مضحکہ خیز رویہ ہے لیکن کچھ لوگ موضوع کو حساس سمجھتے ہیں۔ اس لئے اگر دوسرے ذرائع نہ دیکھنا چاہیں تو سمجھنے کے لیے مندرجہ ذیل ویڈیو دیکھ لیجیے۔ اس میں ڈاکٹر فاطمہ "دین انسٹی ٹیوٹ" کے پلیٹ فارم پر نظریہ ارتقا کے اس پہلو کو سمجھا رہی ہیں جو کچھ مذہبی حلقوں کے لیے زیادہ متنازعہ رہا ہے یعنی کہ انسانی ارتقا۔ پورے لیکچر میں سائنسی اعتبار سے وہی بتایا گیا ہے جس پر سب سائنس دان متفق ہیں۔
اس میں سے دو اہم اقتباسات الگ سے لکھ دیتا ہوں۔
"Nothing in biology makes sense outside the context of evolution"
"Evolution is not a belief system. It is a reality and a fact. I preach what I believe and I teach what is a fact"
"ڈاکٹر فاطمہ کارنیل یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی ہیں۔ ہارورڈ میں پروفیسر ہیں۔ ارتقائی جینیات اور انسانی ارتقا پر کورس پڑھا رہی ہیں۔ نباتات، انسانی ارتقا اور بیماریوں پر تحقیق میں مصروف ہیں۔ پروفیسر بننے کے بعد مسلمان ہوئیں اور باعمل مسلمان کے طور پر اپنی شناخت کرواتی ہیں۔ اپنے مذہبی عقیدے اور سائنسی علم میں کسی قسم کا کوئی تضاد نہیں دیکھتیں۔"

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں