باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعرات، 6 ستمبر، 2018

زندگی کا دریا - خون


ہمارے جسم کی فیکٹری ہر وقت کتنی مصروف ہے، اس کا اندازہ اس سے کر لیں کہ اوسطاَ فی سیکنڈ تیس لاکھ نئے سرخ خلیے جسم میں بن رہے ہیں۔ خون جسم میں بہتا وہ دریا ہے جو جسم کے کارگو کو ہر وقت ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہا ہے۔ آکسیجن، غذائی اجزاء، دفاعی نظام کے خلیے اور فاسد مادے سبھی ایک جگہ سے نکل کر اپنی منزل تک اسی کے ذریعے پہنچتے ہیں۔
ایک نظر اس پر کہ یہ خود کیا ہے۔
پچپن فیصد کے قریب یہ پلازمہ ہے۔ یہ خون کا مائع والا حصہ ہے اور خون اسی کی وجہ سے بہتا ہے۔ یہ پانی، نمکیات، شوگر، فیٹ اور پروٹین کا مکسچر ہے۔ اس کے اجزاء ہمارے نظام انضہام سے مسلسل جذب ہوتے ہیں۔
چوالیس فیصد کے قریب اس میں سرخ خلیے ہیں۔ ان کے بننے کا کنٹرول گردوں کے پاس ہے جو جسم کو ارتھروپیئوٹین نامی ہارمون پیدا کرنے کا سگنل بھیجتے ہیں۔ ایک خلیے کی تیاری کو سات روز لگتے ہیں جس کے بعد یہ گودے سے نکل کر خون میں شامل ہو جاتے ہیں۔ اس کی سب سے اہم پروٹین ہیوموگلوبن ہے جو کہ آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائیڈ لے کر جاتی ہے اور اس کی وجہ سے اسے سرخ رنگ ملتا ہے۔
ایک فیصد کے قریب پھر سفید خلیے اور پلیٹلٹ ہیں۔ سفید خلیوں کی اپنی آبادی میں سب سے زیادہ نیوٹروفل اور لمفوسائیٹ ہیں، نیوٹروفل کسی انفیکشن کے خلاف ہراول دستہ ہیں اور ان کی اپنی زندگی ایک روز سے بھی کم ہے۔ ٹی لمفوسائیٹ اور بی لمفوسائیٹ دفاعی نظام میں خود اپنے طریقے سے کردار ادا کرتے ہیں اور ان کی زندگی چار سے پانچ روز کی ہے۔
پلیٹلٹ کا کام زخم والی جگہ پر اکٹے ہو کر خون کو جمانا ہے تا کہ خون ضائع نہ ہو۔ ان کی عمر آٹھ سے نو دن تک کی ہے۔
خون کے تمام خلیوں کی نرسری ہڈیوں کے گودے میں ہے اور بالغ افراد میں یہ سب سے زیادہ ریڑھ کی ہڈی، سینے کی ہڈی اور پیلوس میں بنتے ہیں۔ یہاں پر تمام خلیے ایک ہی طرح کے سٹیم سیل سے شروع ہوتے ہیں۔
تلی خون کے خلیوں کا ری سائیکل سنٹر ہے۔ یہ لاکھوں بوڑھے خلیوں کو ضائع کرتی رہتی ہے اور ان سے آئرن نکال کر نئے خلیوں تک پہنچاتی ہے۔
ہیموگلوبن کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی لگایا جا سکتا ہے جب ہم مختلف جانداروں کے زندگی کے نظام میں تنوع کو دیکھتے ہیں تو سب سے کم تغیر شاید اس پروٹین کے اس حصے میں ہے جو آکسیجن لے کر جاتا ہے۔ مینڈک ہو یا بطخ، گدھا ہو یا سانپ، بلی یا پھر کبوتر، ان سب کا خون آپس میں اور ہم سے خاصا مختلف ہے مگر وہ حصہ جو آکسیجن لے کر جاتا ہے، اس میں ذرہ برابر بھی فرق نہیں۔ ایسی میوٹیشن جو اس میں فرق لے آئے، وہ پھر زندگی کو چلنے نہیں دیتی۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں