بہت اونچی آواز سے ہونے والے ضرر سے محفوظ رہنے کے لئے ہمارے پاس صوتی ردِ عمل (acoustic reflex) ہے۔ اس میں مسلز جھٹکے سے کوکلیا سے رابطہ منقطع کر دیتے ہیں۔ یعنی کہ بہت اونچی آواز سرکٹ بریکر آن کر دیتی ہے۔ اور ایسا کئی سیکنڈ تک برقرار رہتا ہے۔ یہ وجہ ہے کہ کسی دھماکے کی آواز کے بعد کان بہرے ہو جاتے ہیں۔ بدقسمتی سے، یہ والا عمل پرفیکٹ نہیں۔ کسی بھی ریفلیکس کی طرف یہ تیزرفتار ہے لیکن کچھ وقت لیتا ہے۔ یہ وقت ایک تہائی سیکنڈ ہے جس میں یہ مسل سکڑتے ہیں اور اس دوران بہت سا نقصان پہنچ سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے کان خاموش دنیا کے لئے بنے ہیں۔ اس لئے تو بالکل نہیں کہ ان پر ہیڈفون لگا کر ان سے چند ملی میٹر دور سو ڈیسیبل پر میوزک سنا جائے۔
سٹیریوسیلیا عمر کے ساتھ گھستے جاتے ہیں اور افسوسناک بات ہے کہ یہ واپس نہیں آتے۔ اور ایسا ہونے کی کوئی خاص وجہ نہیں۔ پرندوں میں سٹیریوسیلیا واپس آ جاتے ہیں لیکن ہم میں نہیں۔ ہائی فریکونسی والے سامنے ہوتے ہیں جبکہ کم فریکونسی والے پیچھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آواز کی تمام لہریں زیادہ فریکونسی والے سیلیا سے گزرتی ہیں اور اس بھاری ٹریفک کی وجہ سے یہ جلدی گھِس جاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کانوں کا ایک اور کام آپ کا توازن قائم رکھنا ہے۔ اور یہ کام کرنے والی نیم گولائی میں بنی نالیوں کی کلکشن ہے جن کے ساتھ دو ننھے سے تھیلے ہیں جنہیں otolith organ کہا جاتا ہے۔ یہ ملکر vestibular سسٹم بناتے ہیں۔ یہ سسٹم وہ کام کرتا ہے جو ہوائی جہاز میں جائیروسکوپ کا ہے۔ لیکن یہ بہت ہی چھوٹے سائز میں ہے۔ اس کی نالیوں کے اندر ایک gel ہے۔ یہ بڑھئی کے لیول کے آلے کے بلبلوں کی طرح کام کرتا ہے۔ اس کی حرکت سائیڈ پر اور اوپر نیچے ہوتی ہے۔ اس کی مدد سے دماغ معلوم کرتا ہے کہ ہم کس سمت میں حرکت کر رہے ہیں۔ (اس وجہ سے ہم محسوس کر سکتے ہیں کہ لفٹ اوپر جا رہی ہے یا نیچے)۔ جب ہمیں گول گھومنے پر چکر آئیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ سر تو رک گیا ہے لیکن gel میں ابھی کچھ حرکت ہے اور اس وجہ سے جسم کچھ دیر کو چکرا جاتا ہے۔ عمر کے ساتھ یہ جیل گاڑھا ہو جاتا ہے اور اتنا اچھا نہیں بہتا۔ یہ وجہ ہے کہ عمررسیدہ افراد عام طور پر اتنی متوازن چال نہیں رکھ پاتے۔ جب توازن میں ہونے والی کمزوری زیادہ ہو یا طویل ہو تو دماغ کو سمجھ نہیں آتا کہ اس کا کیا کرے اور وہ اسے زہرخوانی کی طور پر لیتا ہے۔ اور یہ وجہ ہے کہ توازن میں کمزوری کا نتیجہ متلی ہونے کی صورت میں نکلتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے کام کا ایک اور حصہ جو ہمارے شعور کو اپنا احساس دلاتا رہتا ہے، Eustachian tube ہے۔ یہ ایک طرح درمیانی کان اور ناک کے خلا کے بیچ ہوا کی سرنگ ہے۔ آپ جانتے ہوں گے کہ اگر بلندی تیزی سے تبدیل ہو (مثلاً ہوائی جہاز میں لینڈنگ کے وقت) تو کان میں تکلیف دہ احساس ہوتا ہے۔ اس کو Valsalva ایفیکٹ کہا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سر کے اندر کا پریشر باہر کے ساتھ اتنی تیزی سے ہم آہنگ نہیں ہو پاتا۔ اور ان کو کھولنے کا طریقہ اپنے منہ اور ناک کو بند کر کے ہوا باہر نکالنے کا ہے۔ اس کو بھی Valsalva maneuver کہا جاتا ہے۔ یہ نام اطالوی اناٹومسٹ انتونیو ولسالوا کے نام پر رکھے گئے ہیں۔ اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کان کی اس ٹیوب کا نام یوسٹاچین ٹیوب انہی سائنسدان ولسالوا نے رکھا تھا۔ اور انہوں نے اپنے ساتھی سائنسدان یوسٹاچی کے نام پر رکھا تھا۔
اور ہاں، بہت زیادہ زور سے blow نہ کریں۔ لوگ اس طرح اپنے کان کے پردوں کو نقصان پہنچا چکے ہیں۔
(جاری ہے)
Post Top Ad
Your Ad Spot
جمعرات، 12 مئی، 2022
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
رابطہ فارم
Post Top Ad
Your Ad Spot
میرے بارے میں
علم کی تحریریں۔ مجھے امید ہے کہ میری یہ کاوش آپ سب کو پسند آئے گی اگر آپ نے میری اس کاوش سے کچھ سیکھا ہو یا آپ کے لئے یہ معلومات نئی ہوں تو اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیئے گا۔ شکریہ
۔
وہارا امباکر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں