باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

منگل، 27 ستمبر، 2022

کیوں (4)

 تھائیسیڈائڈس یونانی مورخ تھے جو کہ 426 قبلِ مسیح میں آنے والے سونامی کی سرگزشت لکھتے ہیں۔
“یوبیا کے سمندر سے بہت بڑی لہر پلٹ کر آئی اور اس نے شہر کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یہ پھر واپس گئی لیکن اس کا کچھ حصہ ابھی بھی پانی کے نیچے ہے۔ جہاں زمین تھی، وہاں اب سمندر ہے۔ جو اونچی زمین پر نہ پہنچ سکے، مارے گئے۔ میرا خیال ہے کہ اس کی وجہ زلزلہ تھی۔ یہ بہت زور کا تھا جس نے زمین کو ہلا مارا تھا۔ پانی اس سے ہل کر پہلے واپس گیا اور پھر زمین تک پہنچ گیا۔ مجھے نہیں لگتا کہ اگر زلزلہ نہ آٰیا ہوتا تو یہ حادثہ رونما ہوتا”۔
یہ پیراگراف شاندار ہے۔ نہ ہی ان کے پاس سیٹلائٹ تھے، نہ ہی ویڈیو کیمرہ، نہ ہی چوبیس گھنٹے چلنے والی لائیو خبریں جو بتائیں کہ یہ حادثہ کس طرح سے ہوا۔ لیکن تھائیسیڈائڈس اس کا کازل ماڈل بتا رہے تھے۔ اور اس کا آخری فقرہ بہت دلچسپ ہے کیونکہ یہاں پر وہ یہ بتا رہے ہیں کہ اگر زلزلہ نہ آیا ہوتا تو سونامی بھی نہ آتا۔
یہ counterfactual سوچ ہے۔ یعنی کہ وہ یہ بتا رہے ہیں کہ متبادل صورت میں نتیجہ کیا ہوتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
“ڈسپرین کھانے سے میرے سر کا درد ٹھیک ہو گیا” کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی متبادل حقیقت میں میں ڈسپرین نہ کھاتا تو یہ درد ٹھیک نہ ہوتا۔
یہ ہماری دنیا کا ماڈل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ذمہ داری اور الزام، پچھتاوا اور تعریف ۔۔۔ یہ تصورات کازل ذہن کے ہیں۔ ان کی تُک صرف اسی وقت بنتی ہے جب ہم اس بات کا موازنہ کر سکیں کہ متبادل حقیقت میں کیا ہوا ہو گا۔
اگر ہم غیرموجود دنیاؤں کا تصور نہ کر سکیں تو پھر ذمہ داری کا تصور نہیں۔ “اگر وہ ایسا نہ کرتا؟” کے تصور کے بغیر اس کے عمل کی تعریف کیسے کی جا سکتی ہے؟
ہماری free will، ہماری ذمہ داری اور متبادل دنیا کے تصور کی صلاحیت ہمارا تحفہ بھی ہے اور ہمارے لئے بوجھ بھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قانون میں کسی کو ذمہ دار ٹھہرائے جانے کا مطلب ہی یہی ہے کہ اس نے اپنی آزاد مرضی کے ساتھ ایسا کام کیا جو کہ قانون کی خلاف ورزی تھا۔ قصور کا “شک و شبہ سے بالاتر ثبوت” کسی کو سزا دینے کا باعث ہوتا ہے۔ (اس میں یہ تعریف نہیں کہ کتنے فیصد امکان شک و شبہ سے بالاتر کہلائے گا)۔ اگر کسی نے گولی چلائی جو کہ مقبول کو لگی تو گولی چلانے کو اس کی موت کی وجہ قرار دیا جائے گا کیونکہ اگر ایسا نہ کیا جاتا تو مقبول زندہ ہوتا۔
اور یہ بالواسطہ بھی ہو سکتا ہے۔
عمارت میں آگ لگی۔ باہر نکلنے والے عقبی دروازے پر کسی کا فرنیچر پڑا تھا جس کی وجہ سے دروازہ کھل نہ سکا اور مقتول کی وفات جلنے سے ہو گی۔ فرنیچر رکھنے والا قصوروار ٹھہرایا جائے گا۔ اگرچہ اس نے آگ نہیں لگائی تھی لیکن اگر اس نے ایسا نہ کیا ہوتا تو مقتول زندہ ہوتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک اور تصور ضروری کازیشن کا ہے۔ کسی نے تیلی جلائی اور گھر کو آگ لگ گئی۔ گھر کو آگ لگنے کے لئے تیلی کا جلائے جانا ضروری تھا اور ہوا میں آکسیجن کا ہونا بھی۔ تو پھر کیا کہا جائے گا۔
۱۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ہوا میں آکسیجن موجود تھی۔
۲۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ملزم نے تیلی جلائی تھی۔
اگرچہ دونوں وجوہات غلط نہیں لیکن ہر کوئی دوسری وجہ کا انتخاب کرے گا۔
یہاں پر فرق کیا ہے؟ اس کا تعلق normality سے ہے۔ گھر میں آکسیجن ہونا نارمل ہے لیکن ماچس کا جلنا نہیں۔   
(جاری ہے)




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں