باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

اتوار، 13 اگست، 2023

ذہانت (42) ۔ سب وے


نیویارک کا سب وے سسٹم اس گنجان آباد شہر میں ٹرانسپورٹ کا ذریعہ ہے۔ آج ہر کوئی بلاخوف و خطر اس پر سفر کرتا ہے لیکن ستر اور اسی کی دہائی میں ایسا نہیں تھا۔ جرائم عام تھے۔ ٹرینوں کے ڈبوں اور سٹیشن پر وال چاکنگ ہر طرف تھی۔ سالانہ بیس قتل ہوتے تھے۔ یہ خطرناگ جگہ تھی۔
جیک میپل پولیس افسر تھے۔ ان کا خیال تھا کہ صرف جرم ہو جانے کے بعد اس کو حل کرنا کافی نہیں۔ اور انہیں ایک زبردست خیال سوجھا۔
انہوں نے 55 فٹ کی دیوار پر نیوریارک شہر کے ہر ٹیوب سٹیشن کا نقشہ بنایا۔ بڑے جرائم کی جگہ کو نشان لگانا شروع کیا۔ ان کے بنائے گئے نقشے “مستقبل کے چارٹ” کہلانے لگے۔ جب انہوں نے اس نقشے پر غور کیا تو انہیں احساس ہوا کہ وہ ایک نیا نقطہ نظر دیکھ رہے ہیں۔
اس سے واضح تھا کہ جرائم کا امکان کن جگہوں پر زیادہ مسئلہ ہے۔ اور پھر اس کی وجہ تک پہنچ سکتے تھے۔ کیا کوئی شاپنگ سنٹر ہے جہاں پر جیب کترے اور ڈکیت موقع کی تاک میں رہتے ہیں؟ کوئی بدنام کالج ہے جہاں پر تین بجے کے قریب مسائل ہوتے ہیں؟ کوئی کھنڈر ہے جہاں منشیات کے سودے ہوتے ہیں؟
ان سوالات کے جواب شہر کے امنِ عامہ کے مسئلے کو حل کرنے کا پہلا قدم تھے۔ جب 1990 میں ولیم بریٹن نے ٹرانزٹ پولیس کا چارج سنبھالا تو میپل نے انہیں یہ نقشے دکھائے۔ ان کی مدد سے جرائم کا سدِباب کیا گیا۔
بریٹن کے پاس اپنے کچھ آئیڈیا تھے۔
مشکلات والی جگہوں پر کارروائی شروع کی گئی۔ چھوٹے جرائم، جیسا کہ جو لوگ کرائے سے بچنے کے لئے گیٹ پھلانگ کر آ جاتے، ان کو گرفتار کر لیا جاتا اور پورا بیک گراؤنڈ چیک کیا جاتا۔ اس سے دو فائدے ہوئے۔ ایک تو یہ پیغام سب کے لئے واضح تھا کہ قانون شکنی قابلِ قبول نہیں۔  دوسرا یہ کہ ایسا کرنے والے کئی بار دوسرے جرائم میں بھی ملوث تھے اور مفرور تھے۔ بہت تھوڑے عرصے میں چھوٹے جرائم یعنی دیوار پر لکھنا اور گیٹ پھلانگنا روکنے سے نہ صرف پورا ٹرانسپورٹ کا نظام محفوظ ہو گیا بلکہ شہر میں جرائم میں کمی ہوئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بریٹن کے طریقے اور میپل کے نقشوں کو پذیرائی ملی۔ اور ان نقشوں کی مدد سے ڈیٹا ٹریک کرنے کا ٹول بنایا گیا جو CompStat کہلایا اور آج بھی کئی پولیس کے ادارے اس کو استعمال کرتے ہیں۔ ان کے پیچھے جیک میپل کا سادہ اصول ہے کہ جرائم کی جگہیں ریکارڈ کرنے سے شہر کے hotspot نمایاں ہو جائین گے۔
اور یہ ہاٹ سپاٹ چھوٹے علاقے پر فوکس ہوتے ہیں۔ مثلا، بوسٹن شہر میں معلوم ہوا کہ پچھلے 28 سال میں دو تہائی ڈکیتی کی وارداتیں شہر کے صرف آٹھ فیصد علاقے میں تھیں۔
اور یہ ہاٹ سپاٹ یکساں نہیں رہتے۔ یہ حرکت میں ہوتے ہیں۔ اپنے جگہ اور شکل تبدیل کرتے ہیں جیسا کہ تیل پانی پر۔ اور اس سے بریٹن کے ذہن میں اگلا سوال آیا۔ کیا ان کی مدد سے مستقبل کے جرائم کی پیشگوئی کی جا سکتی ہے؟
(جاری ہے)

 




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں