باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعرات، 30 نومبر، 2023

جغرافیہ کی طاقت (66) ۔ ایتھوپیا ۔ نسلی فسادات



انتیس جون 2020 کو ایتھوپیا کے مشہور گلوکار چونتیس سالہ ہکالو ہونڈیسا ادیس ابابا میں اپنے گاڑی سے نکل رہے تھے کہ ایک شخص ان کے قریب آیا اور انہیں سینے پر ایک گولی مار دی۔ انہیں ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔
ہونڈیسا ایک سپرسٹار تھے اور ملک کے بڑے قومیتی گروہ ارومو سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ ایتھوپیا کی معاشی ناانصافی اور سیاسی مسائل کے بارے میں بات کرتے تھے جس کی وجہ سے ان کے دشمن  تھے۔ دوسری قومیتوں کے علاوہ ارومو کے اندر بھی کیونکہ وہ ارومو لیڈروں کی نااتفاقی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے تھے۔
ان کے قتل کے چند گھنٹے کے اندر الزامات لگنا شروع ہو گئے کہ ذمہ دار کون ہے۔ ارومو کی طرف سے انتقام کی آوازیں آنے لگیں۔ امہارا کو نشانہ بنانے کی باتیں شروع ہو گئیں۔ حکومت فوری طور پر حرکت میں آئی۔ انٹرنیٹ بند کر دیا گیا۔ احتجاج اور جتھہ بازی پر کریک ڈاؤن کیا گیا۔
جمعرات کو ان کی آخری رسومات تھیں۔ انہیں ادیس ابابا سے ان کے آبائی شہر لے جایا جا رہا تھا جو کہ 100 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ راستے میں گڑبڑ شروع ہو گئی۔ ارومو نے قافلہ روک لیا اور انہیں ادیس ابابا دفن کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت دراصل ارومو کا ہے اور امہارا غاصب ہیں۔ ارومو کے ہیرو کو ارومو کی زمین پر دفن کیا جائے۔ یہ جذباتی مسئلہ ایک صدی پرانا تھا لیکن مار پٹائی شروع ہو گئی۔ قافلے کو واپس لوٹنا پڑا اور انہیں ہیلی کاپٹر میں آبائی شہر امبو لے جایا گیا۔ اس دوران فساد بڑھ چکا تھا اور سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں درجنوں لوگ مارے جا چکے تھے۔
زیادہ تر قتل و غارت امہارا اور ارومو کے درمیان تھا لیکن اس میں ایک مذہبی زاویہ بھی آ گیا جو کہ مسلم اور کرسچن تھا۔ ارومو میں مسلمان اکثریت ہے جبکہ امہارا میں کرسچن۔ چاقو اور لاٹھیاں نکل آئیں۔ سر قلم ہونے لگے، چاقو گھونپے جانے لگے۔ ڈنڈا بردار جتھے سڑکوں پر نظر آنے لگے۔
کاروبار جلا دیے گئے اور گھر گرا دیے گئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جولائی میں ہونے والے یہ فسادات ایتھوپیا کے مسائل کی گہرائی کا بتاتے ہیں۔ کلچرل، سیاسی اور معاشی چیلنج ایتھوپیا کے سامنے کھڑے ہیں۔ اور سب سے اہم مسئلہ قومیت پرستی کا ہے جس کا حل انتہائی مشکل ہے۔
ملک کی اندرون کو پرامن رکھنا اور بیرونی سرحدوں کو محفوظ رکھنا تا کہ پرسکون ماحول میسر آ سکے اور ملک معاشی ترقی کر سکے۔ یہ ایتھوپیا کا بنیادی چیلنج ہے۔ تاہم تمام ایتھوپین لیڈروں کو انہی جغرافیائی حقائق کا سامنا ہے۔ سمندر تک رسائی نہ ہونا بڑا مسئلہ ہے۔ ایتوپیا واپس اکسوم دور میں جانے کی خواہش نہیں رکھتا لیکن اسے معلوم ہے کہ ترقی اور خوشحالی کے لئے قابل اعتبار تجارتی راستے درکار ہیں۔ ایتھوپیا کی تمام تجارت ہمسایہ ممالک سے گزر کر ہو سکتی ہے۔
(جاری ہے)

 


 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں