باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

ہفتہ، 16 دسمبر، 2023

جغرافیہ کی طاقت (73) ۔ سپین ۔ کالونیل طاقت


سپین کو لاطینی امریکہ سے لائی گئی دولت امیر کر رہی تھی اور دوسرے بھی اس دوڑ میں شامل ہونا چاہتے تھے۔ 1493 میں پرتگال بھی اس زمین پر دعویٰ کرنے کی تگ و دو میں تھا جہاں پر کولمبس پہنچے تھے۔ دونوں ممالک کی خوش قسمتی (اگرچہ لاطینی امریکہ کیلئے نہیں) یہ تھی کہ پوپ الیگزینڈر ششم نے محسوس کیا کہ انہیں خدا کی طرف سے یہ اتھارٹی ہے کہ وہ بحراوقیانوس میں شمال سے جنوب کی طرف لکیر کھینچ دیں۔ اس لکیر کے مغرب کی تمام زمین سپین کی ہو گی جبکہ مشرق کی تمام زمین پرتگال کی۔ اور اگر کوئی اس سے اتفاق نہیں کرے گا تو اسے چرچ کے قہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اور یوں امن برقرار رہا۔ صدیوں تک جنگ، لوٹ مار، غلامی اور استحصال سکون سے ہوتا رہا۔ یہ ٹورڈیسالس کا معاہدہ تھا۔ اس کی مدد سے مفتوحہ علاقوں پر آپس میں جھگڑا نہیں ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
یہودی جا چکے تھے۔ مسلمان جا رہے تھے اور پھر ازبیلا اور فرڈیننڈ بھی۔ 1516 میں دونوں وفات پا چکے تھے۔ سپین اپنے سنہرے دور میں تھا جو کہ 1500 سے 1681 تک رہا۔ اس میں بہت بڑی مقدار میں جنوبی امریکہ کی کانوں سے سونا اور چاندی بحری جہازوں پر لدے یورپ پہنچتے رہے۔ اس نے معیار زندگی بلند کیا۔ فوج کو طاقت بننے میں مدد کی۔ اور ادب، مصوری اور آرکٹکچر کو بھی بڑھنے میں مدد دی۔
سپین کے الگ علاقوں میں الگ شناخت، سیاست اور معیشت نمو پاتی رہی۔ اندرونی مسائل سپین کے جغرافیہ کے پیداکردہ تھے۔ لیکن آپس کے اختلافات کو دس ہزار کلومیٹر دور سے آنے والا سونا اور چاندی مندمل کر دیتا تھا۔
اس دولت کو زیادہ تر یورپ مین جنگوں میں استعمال کیا جاتا تھا۔ جبکہ بحریہ پر خرچ کم تھا۔ اس وجہ سے سترہویں صدی کے وسط تک سپین سمندری راستوں پر غلبے کو کھونے لگا۔ سونے اور چاندی کے جہازوں کی حفاظت کے لئے ملٹری کے جہاز (galleon) ہمراہ ہوتے تھے لیکن غرب الہند کے بحری قزاقوں نے یہ سیکھ لیا کہ ان جہازوں کو لوٹنا کیسے ہے۔ ملکہ الزبتھ کو یہ خبر ہو چکی تھی کہ دنیا کی اس سپرپاور کو لوٹا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اپنے بحری قزاق چھوڑ دیے۔ سر والٹر ریلے اور سر فرانسس ڈریک برطانیہ میں قومی ہیرو ہیں۔ یہ ان کی مہارت تھی۔ انہوں نے کبھی کوئی موقع نہیں چھوڑا جہاں پر قتل اور لوٹ مار نہ کی جا سکتی ہو۔ اور اس نے سپین کی آمدنی کو نقصان پہنچایا۔
۔۔۔۔۔۔۔
سپین کے فلپ دوئم نے 1588 میں ایک چالاکی والا منصوبہ بنایا۔ ان کا آئیڈیا یہ تھا کہ 130 جنگی جہازوں کو انگلش چینل بھیج جائے اور انگریزوں کے بیڑے کو غرق کر دیا جائے۔ تاکہ انگلش اور ڈچ سپین کے خزانے کو نہ لوٹ سکیں۔ اس کے بعد سپین برطانیہ پر حملہ کرے۔ ملکہ الزبتھ کا تخت الٹ دے۔ پروٹسٹنٹ  کا خاتمہ ہو اور کیتھولک راج قائم ہو۔ یہ ہو جائے تو پھر ڈچ کا حل بھی کیا جائے اور سپین دنیا پر اپنا غلبہ قائم رکھے گا۔ سپین کے پاس دنیا کے بہترین اور بھاری جہاز تھے۔ زبردست ہتھیار تھے۔ اس میں غلط کیا ہو سکتا تھا۔۔۔۔  نہیں، سب کچھ ہی غلط ہو گیا۔

(جاری ہے)

 


 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں