آتشیں سمندر میں ڈولفن” کے عنوان سے ایشر نے 1923 میں آرٹ بنایا۔ اس میں سفید اور سیاہ ڈولفن کا گروپ ہے جو کہ رات کو ایک بحری جہاز کے اگلے حصے کے قریب میں خوبصورت لہر بنا رہی ہیں۔ نہ صرف جہاز کی کمان بلکہ ڈولفن کا جسم روشن ہے۔ اس کی ناک سے لے کر دم کے کنارے تک ایک خوبصورت خاکہ سا بنتا ہے اور یہ اپنے پیچھے لہراتی ہوئی روشن ہیولا چھوڑ جاتا ہے۔ اس کے ساتھ دو ڈولفن ہیں جو کہ پانی میں چھلانگ لگا رہی ہیں اور پانی سے باہر ہیں۔ ایک سے نکلنے والے چمکدار پھوہار آگے کی طرف ہے اور وہ پانی میں داخل ہونے لگی ہے جبکہ دوسری کی دم سے پیچھے کی طرف۔
بہت عرصے تک ایسے مشاہدات کو ریکارڈ کرنے کا طریقہ مصوری یا کہانی کے ذریعے ہی تھا۔ لیکن کیا یہ اصل تھا یا فنکار کا تخیل؟
ایشر کی بنائی گئی تصویر سائنسی لٹریچر سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔ ڈولفن کے جسم پر حیاتیاتی روشنی کا وجود نہیں تھا۔ لیکن ایشر درست تھے۔
کم روشنی کے حساس کیمرہ آنے کے بعد ایسے مناظر کی عکس بندی ممکن ہوئی جو کہ ایشر نے بنائے تھے۔ ایسی ویڈیوز کا تجزیہ بتاتا ہے کہ جب ڈولفن سطح کو چیر کر باہر نکلتی ہیں تو اس کی پھوہار روشن ہوتی ہے۔ اور یہ پورے جسم پر بھی موجود ہوتی ہے۔ یہ وہ پلانکٹکن ہے جو کہ سطح پر ہے اور ڈولفن کا پانی کو چھیڑنا انہیں روشن کرتا ہے۔
سائنسی مشاہدات میں اس کا ذکر کیوں نہیں؟ اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ بہت سے مشاہدات گھپ اندھیرے میں نہیں کئے جاتے۔ اور اس مدہم روشنی کو دیکھنے کے لئے تیار نہیں ہوتے۔ بہرحال، تجزیے کا اہم حصہ یہ تھا کہ روشنی کی مقدار کا تعلق اس سے ہے کہ پانی کی مقدار کتنی تھی جہاں ہلچل ہوئی۔
پانی کے ہلائے گئے حم کا تعلق تیرنے والے کی ساخت اور تیرنے کے پیٹرن سے ہے۔ اس لئے ہر قسم کے مچھلی کی روشنی کے اپنے خاص دستخط ہوتے ہیں۔ رات کو کام کرنے والے مچھیرے اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ فلوریڈا کے قریب ایسے ایک مچھیرے کے مطابق یہاں پر ڈینو کی روشنی اتنی ہوا کرتی تھی کہ اسے “پانی میں آگ” کہا جاتا تھا۔ اور وہ آسانی سے پہچان لیتے تھے کہ کونسی مچھلی تیر رہی ہے۔
اگر مچھلیوں کو اپنی روشنی کے پیٹرن سے ہی پہچانا جا سکتا ہے تو پھر اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں ہونی چاہیے کہ بحری جہازوں اور آبدوزوں کو بھی پہچانا جا سکے۔ چونکہ یہ بہت سے پانی میں ہلچل پیدا کرتے ہیں تو ان کے ہیولے کو بہت اوپر سے دیکھا جا سکتا ہے؟
جی، اور اس کے لیئے ہم اپالو 13 کے کمانڈر خلاباز جم لیول کی کہانی کی طرف چلتے ہیں۔
(جاری ہے)
Post Top Ad
Your Ad Spot
جمعہ، 17 جنوری، 2025
زندہ روشنیاں (13) ۔ پانی میں آگ
Tags
Below the Edge of Darkness#
Share This
About Wahara Umbakar
Below the Edge of Darkness
لیبلز:
Below the Edge of Darkness
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
رابطہ فارم
Post Top Ad
Your Ad Spot
میرے بارے میں
علم کی تحریریں۔ مجھے امید ہے کہ میری یہ کاوش آپ سب کو پسند آئے گی اگر آپ نے میری اس کاوش سے کچھ سیکھا ہو یا آپ کے لئے یہ معلومات نئی ہوں تو اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیئے گا۔ شکریہ
۔
وہارا امباکر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں