جب سیٹلائیٹ کو مدار میں بھیجا جاتا ہے تو یہ چھوٹا دھاتی جسم گریویٹی سے فرار نہیں ہوتا۔ اس کو اپنے مدار میں رہنے کے لئے گریویٹی کی ضرورت ہے (ورنہ زمین کو چھوڑ جائے)۔ جب یہ زمین کے گرد تیزرفتاری سے بھاگ رہا ہے تو زمین اس کو (تقریباً) اتنے ہی زور سے کھینچ رہی ہے جتنا اس وقت جب یہ زمین پر تھا۔ لیکن چونکہ اس کی سائیڈ کی طرف رفتار بہت زیادہ ہے اس لئے جب یہ تھوڑا سا نیچے گرتا ہے تو اس وقت تک اتنا آگے جا چکا ہوتا کہ زمین کی گولائی زمین کو اس سے دور لے جا چکی ہوتی۔ یہ گرتا جاتا ہے اور زمین کی گولائی اس کو دور کرتی جاتی ہے۔ آپ اتنی تیز حرکت کر رہے ہیں کہ زمین کی طرف گرتے ہیں اور اس کو miss کر دیتے ہیں۔ اور چونکہ اتنی بلندی پر ہوا کی مزاحمت نہیں ہے تو یہ جاری رہتا ہے اور آپ چکر پر چکر لگائے جاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مدار میں جانے کے لئے آپ کو سائیڈ کی طرف تیز سفر کرنا ہے تا کہ یہ توازن برقرار رہ سکے۔ خطِ استوا کے قریب سے لانچ کرنے میں یہ فائدہ ہے۔ قازقستان (جو قدیم ترین خلائی پورٹ ہے) میں یہ حرکت 450 میٹر فی سیکنڈ (1440 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار ہے۔ جب آپ مشرق کی سمت میں لانچ کریں تو قطبِ جنوبی کے بجائے قازقستان سے لانچ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے پانچ فیصد کام پہلے ہی کر دیا ہے۔
اگر زمین سے چند سو کلومیٹر اوپر چلے جائیں تو بھی گریویٹی اتنا ہی زور لگا رہی ہے۔ لیکن خلا میں جانے کا ایک پوائنٹ بے وزنی ہے۔ تو پھر وہ خلانورد بے وزن تیرتے کیوں پھرتے رہتے ہیں؟ انٹرنیشنل سپیس سٹیشن ہمارے سر کے اوپر زمین کے مدار میں ہے۔ اس بڑی سائنسی فیسلٹی میں موجود خلانورد اڑ نہیں رہے بلکہ گر رہے ہیں۔ زمین کے طرف مسلسل گرے جا رہے ہیں اور اسے miss کر جاتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب آپ free fall میں ہیں تو آپ کو گریویٹی محسوس نہیں ہوتی کیونکہ آپ پر مخالف سمت میں کوئی چیز زور نہیں لگا رہی۔ اور اس وجہ سے خلانورد گریویٹی محسوس نہیں کرتے۔ یہ ویسا ہے جب آپ ایک لفٹ میں ہوں اور وہ اچانک نیچے جانا شروع کرے اور کچھ دیر کے لئے آپ خود کو ہلکا محسوس کرتے ہیں۔ فرش اتنی زور سے مخالف سمت میں زور نہیں لگا رہا۔ اگر یہ بہت لمبی لفٹ ہوتی اور اچانک گر جاتی تو پھر آپ بھی خود کو بے وزن محسوس کرتے۔ مدار میں آپ گریویٹی سے فرار نہیں ہوئے بلکہ اس کو نظرانداز کرنے کا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے۔ اگرچہ آپ کو یہ محسوس نہیں ہو رہی لیکن یہ موجود ہے۔ اور اس کے کھینچے جانے کی وجہ سے آپ سیارے کے گرد چکر کاٹ رہے ہیں۔
(جاری ہے)
Post Top Ad
Your Ad Spot
بدھ، 1 مارچ، 2023
پیالی میں طوفان (77) ۔ خلائی سٹیشن سے گرنا
Tags
Everyday Physics#
Share This
About Wahara Umbakar
Everyday Physics
لیبلز:
Everyday Physics
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
رابطہ فارم
Post Top Ad
Your Ad Spot
میرے بارے میں
علم کی تحریریں۔ مجھے امید ہے کہ میری یہ کاوش آپ سب کو پسند آئے گی اگر آپ نے میری اس کاوش سے کچھ سیکھا ہو یا آپ کے لئے یہ معلومات نئی ہوں تو اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیئے گا۔ شکریہ
۔
وہارا امباکر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں