باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

بدھ، 19 جون، 2024

پرچم (23) ۔ چاند تارہ یا سبز، سفید، سیاہ


عرب دنیا میں الجیریا اور تیونس ایسے ممالک ہیں جن کے جھنڈوں پر ستارہ اور ہلال ہیں۔ انہوں نے عرب کے بجائے عثمانی اثر لیا ہے۔ یہ دونوں شمالی افریقہ کے ممالک ہیں جہاں پر عرب اثر کم ہے۔ شمالی افریقہ کی شناخت اور کلچر زیادہ مضبوط ہے۔ الجیریا کے جھنڈے میں ہلال کا دائرہ زیادہ مکمل ہے۔ یہ الجیریا میں خوش قسمتی کا نشان سمجھا جاتا ہے۔ تیونس کا جھنڈا ترک جھنڈے سے بہت مماثلت رکھتا ہے۔ اس قدر زیادہ کہ جب مصری حکومت نے 2014 میں جب ترکیہ کے خلاف مظاہروں کا بندوبست کیا تو اس دوران کئی بار غلطی سے تیونس کا جھنڈا جلا دیا جاتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اردن نے عرب جھنڈا اپنایا۔ اس میں ہاشمیوں کی سرخ مثلث میں ایک ستارے کا اضافہ تھا۔ اس ستارے کے سات کونے ہیں۔ اس کی وجہ سورہ فاتحہ کی سات آیات ہیں اور اردن کا دارالحکومت سات پہاڑیوں پر ہے۔ یہ کونے اس کی  علامت ہیں۔
سرخ مثلث اس بات کی بھی علامت ہے کہ بنو ہاشم اردن کے تخت پر ہیں۔ اردن کی تقریبا نصف آبادی فلسطینی ہے اس لئے یہ معلوم نہیں کہ شاہی خاندان سے عوام کی وفاداری کتنی مضبوط ہے۔
ابتدا میں خیال تھا کہ فلسطین بھی اردن کا حصہ ہو گا۔ فلسطین کا جھنڈا اردن جیسا ہی ہے۔ صرف یہ ستارہ اس میں نہیں ہے۔
ایسے رنگ ہمیں دیگر عرب جھنڈوں میں بھی نظر آتے ہیں۔

آج کے جدید پرچموں میں اردن اور فلسطین کے علاوہ عراق، متحدہ عرب امارات، سوڈان، مصر، سیریا، یمن یا کویت کے پرچم عرب بغاوت کے پرچم کی بنیاد پر ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عرب مسلمانوں کے رنگ اور علامات صرف ان علاقوں تک محدود نہیں رہیں۔ یہ غیر عرب ممالک اور کلچر تک بھی پھیلیں۔ چاند تارہ، عربی رسم الخط اور عرب رنگ ہمیں عرب ممالک سے باہر کے جھنڈوں میں ملتے ہیں۔   

 (جاری ہے)

 


 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں