باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعہ، 6 دسمبر، 2024

دیواریں (2)


قبائلی گروہ بندی، باہر سے آنے والوں سے خبردار رہنا اور ممکنہ خطرے پر ردِ عمل دینا انسانی فطرت ہے۔ ہم سماجی تعلقات بناتے ہیں۔ یہ ہمارے لئے ضروری ہیں اور ہماری معاشرت کی بنیاد ہیں۔ ہم گروہی شناخت بناتے ہیں۔ اور یہ چیز ہمیں دوسروں سے تنازعے کے طرف لے جاتی ہے۔ گروہوں کے مسابقت بھی ہوتے ہیں لیکن اہم چیز شناخت کا تنازعہ ہے جو کہ “ہم بمقابلہ وہ” کا ہے۔
قدیم تاریخ میں ہمارے اجداد آبادکار کا طرزِ زندگی ایک جگہ آبادی بنانے والا نہیں تھا۔ پھر موجودہ ترکیہ اور مشرق وسطی کے علاقہ میں زراعت کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ گھوم پھر کر خوراک تلاش کرنے یا جانوروں کو چرانے کے بجائے کھیت میں ہل چلائے جانے لگے۔ اس محنت کا انتطار کرنا پڑتا تھا۔ اور پھر، اس کی حفاظت کی ضرورت پڑتی تھی۔ سدِراہ کی روایت پڑی۔ رکاوٹیں لگنے لگیں۔ دیواریں اور چھتیں بننے لگیں۔ اپنے اور اپنے جانوروں کی حفاظت کرنا تھی۔ اپنی زمین اور کھیتی کی نشاندہی کرنا تھی۔ ہماری محنت کا پھل کوئی اور نہ لے اڑے۔ قلعے نمودار ہوئے۔ محافظوں کی ضرورت پڑی۔ دیواروں کے عہد کی بنیاد پڑ گئی۔ ہم آج بھی ٹرائے، اریحہ، بابل، چین، انکا، قسطنطیہ، ہیڈریان، گریٹ زمبابوے کی دیواروں کی کہانیاں بناتے ہیں۔ یہ دور تک پھیلی ہیں۔ وقت، علاقے اور ثقافت پر محیط ہیں۔ آج کی دیواروں میں بجلی دوڑتی ہے۔ سرچ لائٹ لگی ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔
ایسی مادی تقسیم کا عکس ہمارے ذہنوں میں بھی ہوتا ہے۔ ہماری تہذیبوں کی شناخت بڑے نظریات کرتے ہیں۔ یہ ہمیں شناخت دیتے ہیں، فرد کے طور پر بڑے کل کے ساتھ اپنائیت کا احساس دیتے ہیں۔ اور یہی ہمیں تقسیم کرتے ہیں۔ مسیحیت اور اسلام، شیعہ اور سنی، کیتھولک اور آرتھوڈوکس ۔۔۔ اور حالیہ تاریخ میں کمیونزم، جمہوریت، فاشزم وغیرہ۔
پچھلی صدی گلوبلائزیشن کی رہی ہے۔ اس نے دنیا کی آبادی کو ملایا ہے اور ساتھ ہی ساتھ جدا کیا ہے۔ خاص طور پر جب بحران کا وقت ہو، جنگ، مالیاتی بحران، دہشت گردی، امیر و غریب کے درمیان بڑھتی خلیج ۔۔۔ تو ہم اپنے گروہ کے ساتھ زیادہ مضبوطی کے ساتھ وابستہ ہو جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو جانے والے سائبر قبائل اسی کا عکس ہیں۔
ان کی بنیاد ہمارے ذہنوں میں “ہم بمقابلہ وہ” کا تصور ہے۔ کئی بار “وہ” کی بنیاد رنگ و نسل سے ہو سکتی ہے۔ کئی بار عقائد کی بنا پر، کئی بار ملک یا قوم سے۔ سیاست یا نظریات کی بنا پر یا کسی بھی اور تقسیم سے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ کتاب دیواروں پر ہے۔ اس میں دیوار کے معنی اینٹ اور گارے کی تعمیر، خاردار تار یا کسی بھی طرح کے سدِ راہ کے ہو سکتے ہیں۔
خطرے اور عدم استحکام کے وقتوں میں لوگ زیادہ آسانی سے اکٹھے ہو جاتے ہیں تا کہ خطرے سے بچ سکیں۔ لیکن یہ خطرات صرف سرحدوں کے باہر سے ہی نہیں آتے، اندر سے بھی ہو سکتے ہیں۔
(جاری ہے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں