باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

اتوار، 30 ستمبر، 2018

دماغ کے دھوکے ۔ نیورو ڈائیورسٹی


سب اے پہلے مندرجہ ذیل لنک میں لگی ویڈیو دیکھ لیں۔ اس میں ایک ماسک ہے جو گھوم رہا ہے۔ یہ ماسک چہرے کی شبیہہ تو رکھتا ہے چہرے جیسا نہیں۔ ایک طرف سے کوننویکس، ایک طرف سے کونکیو۔ یہ جاننے کے بعد بھی آپ اس کو اس طریقے سے نہیں دیکھ پائیں گے۔ آپ کو ایسا لگے گا کہ جب یہ بالکل چکر مکمل کرنے کے قریب ہے تو یہ الٹ گیا۔ اب اس ویڈیو کو اس لنک سے دیکھ لیں۔
اگر آپ کو یقین نہیں آیا تو آپ اکیلے نہیں۔ اس تجربے کو میز پر رکھے گھومتے ماسک کے ساتھ کیا جاتا رہا ہے اور وہاں پر لوگ اس کو اصل ماننے سے انکار کر دیتے ہیں۔ ایسا ہونے کی وجہ کیا ہے؟ ہمارا دماغ ہمیں جو تصویر دکھاتا ہے، اس کا تعلق اس سے نہیں کہ وہ سچ ہے یا نہیں۔ اس کا تعلق اس سے ہے کہ وہ کارآمد ہے یا نہیں۔ ہم ہمیشہ سے چہرے ایک طریقے سے دیکھتے آئے ہیں۔ یہ تصور اتنا راسخ ہے اور چہرہ اتنا اہم کہ دماغ اس سے ملتی جلتی چیز کو ایک ٹھوس چہرہ بنا کر ہی پیش کرتا ہے اور سامنے کی حقیقت ماننے سے انکار کر دیتا ہے۔ عام آبادی کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ اس کو اصل طریقے سے دیکھ پاتا ہے۔ شعبدہ باز ہمارے دماغ کے اس طریقے سے فائدہ اٹھا کر ہمیں شعبدے دکھاتے ہیں۔
مگر آبادی کا ایک اور حصہ ہے جس پر یہ دھوکا کام نہیں کرتا۔ یہ وہ ہیں جو شٹزوفرینیا کے شکار ہیں۔ شٹزوفرینیا کو دماغی عارضہ کہا جاتا ہے۔ لیکن اس معاملے میں وہ حقیقت کو بہتر سمجھ لیتے ہیں۔ اس طرح کے معاملات نے اس بارے میں بحث شروع کی ہے کہ ہمیں نیورڈائورسٹی کے بارے میں کیا رویہ رکھنا چاہئے۔ نیوروڈائیورسٹی پر یہاں سے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں