باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

منگل، 2 اکتوبر، 2018

اخبار میں خبریں کیوں نہیں ہوتیں؟



برف پوش چوٹی پر ہر سردیوں میں برف پڑتی ہے۔ بہار شروع ہوتے ہوئے پگھل جاتی ہے۔ کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ جتنی برف پڑے، اس سے کم پگھلتی ہے، کئی بار زیادہ۔ یہ ایک نازک سا توازن ہے۔ ہر سال یہ نتائج بدلتے ہیں۔ کبھی کچھ انچ ایک طرف، کبھی دوسری طرف۔ یہ توازن معمولی سا بھی بدل جائے اور لمبے عرصے کے لئے ایک انچ آگے پیچھے ہو جائے تو زمین کی شکل بدل جاتی ہے۔ اگر پگھلنا کم ہو تو گلیشئر بڑھنا شروع کر دیں گے اور زمین کو برف سے ڈھک دیں گے اور اگر گرین لینڈ یا اینٹارٹیکا میں پگھلنا زیادہ ہو جائے تو سمندر بڑھنا شروع کر دیں گے اور ساحلی علاقوں اور جزیروں کو ڈبو دیں گے۔

زمین کی تاریخ میں یہ ہوتا رہا ہے۔ خیال ہے کہ اس کی وجہ زمین کے مدار کی معمولی اور طویل المدت تبدیلیاں ہیں۔ آج ہم دو گلیشیل ادوار کے بیچ میں رہ رہے ہیں جو کوئی پچاس ہزار سال اور چلے گا۔ پچھلی کچھ دہائیوں میں ہم نے زمین کی اس کارگہ شیشہ گری میں اونچے سانس لینا شروع کئے ہیں جس کی وجہ سے یہ پگھلنے والی طرف کو جانا شروع ہوا ہے۔

یہ بہت بڑی کہانیاں سسٹمیٹک ٹرینڈز سے نکلتی ہیں مگر شور میں دب جاتی ہیں۔ یہ شور ان سے زیادہ بڑی مگر قلیل مدت رہنے والی روز کی خبریں ہیں۔ کسی ایک روز زیادہ ہو جانے والی برفباری یا آنے والا سیلاب خبر ہو گی، مگر خبروں میں دنیا کو بدل دینے والی خبریں نہیں ہوتیں۔

اس فزیکل دنیا کو ہماری کنٹرول کر لینے کی صلاحیت میں اضافہ بھی ایک ایسی بڑی خبر ہے۔

رچرڈ فائنمین نے کہا تھا، "اگر کوئی ایک ہزار سال بعد انسانی تاریخ لکھے گا تو انیسویں صدی کا سب سے اہم واقعہ میکسویل کے الیکٹروڈائنمکس قوانین کو دریافت کرنا کہے گا"۔

اسی طرح اگر دیکھا جائے تو بیسویں صدی کی بڑی خبر مادے کے قوانین کی دریافت ہے جس میں فزکس میں ریلیٹیویٹی اور کوانٹم مکینکس کا فریم ورک، قوتوں کے قوانین جو کور تھیوری کا حصہ ہیں اور کیمسٹری اور انجینرنگ میں یہ دریافت کرنا ہے کہ قدرت ہمیں کیا دیتی ہے۔

اکیسویں صدی میں شاید ہم سورج سے توانائی اخذ کر کے اس کو سٹور کرنا سیکھ لیں۔ بہت مضبوط اور ہلکے میٹیریل بنا لیں۔ روشنی، سنسر، رابطے کے آلات اور کمپیوٹیشنل پاور کو بہت طاقتور اور لچکدار کر سکیں۔

یہ سب کسی بھی ہیڈلائن میں نہیں ہو گا۔

پچھلی ایک نسل میں دنیا مکمل طور پر بدل چکی ہے۔ صرف سائنس اور ٹیکنالوجی کے حساب سے ہی نہیں۔ انسان، سیاست، روایات، اقدار، سماجی رویے بھی۔ ہم اس میں سے غیرمحسوس طور پر گزرتے ہیں۔ اگر نظریں صرف گھاس کی پتی تک رکھیں تو جنگل نہیں دیکھ سکتے۔

اہم خبروں کو جاننے کے ذرائع کیا ہیں؟ بہت سے۔ مثال کے طور پر اکیسویں صدی کی اہم ترین ممکنہ خبر ہو سکتا ہے، یہاں لکھی ہو۔

https://www.amazon.com/Switch-solar-storage-means-cheap-ebook/dp/B017T7DZ76

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں