باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعرات، 4 اپریل، 2019

امریکی ریاستیں اور پلوٹو



دو امریکی ریاستوں کی اسمبلیوں نے 2007 میں الگ الگ قراردادیں منظور کی۔ یہ اس ریاست کے عوام کی خواہشات کی عکاسی کرتی تھیں اور پلوٹو کے بارے میں تھیں۔ ایسا کیوں؟ اس کے لئے کہانی ایک آسٹرونومر کی۔

کلائیڈ ٹومبا کو فلکیات کا جنون کی حد تک شوق تھا۔ ژالہ باری کی وجہ سے ان کے کاشتکار والدین کی فصل تباہ ہو گئی جس وجہ سے یہ کالج نہ جا سکے۔ انہوں نے ٹیلی سکوپ، لینز اور آئینے خود بنانا شروع کئے۔ بیلچے اور کدال کی مدد سے خود چوبیس فٹ لمبا اور آٹھ فٹ گہرا گڑھا کھود کر اس میں اپنی بنائی ٹیلی سکوپ نصب کی۔ گہرائی میں اس لئے کہ درجہ حرارت برقرار رہے۔ یہاں سے مشاہدہ کر کے لوول رصدگاہ کو مشتری اور مریخ کی تصاویر بھیجیں۔ ان کی مہارت سے متاثر ہو کر لوول رصدگاہ نے انہیں 1929 میں ملازمت دے دی۔

ٹومبا نے رصدگاہ کے آسٹروگراف کو استعمال کرتے ہوئے آسمان کے ایک حصے کا مشاہدہ کیا۔ کئی راتوں میں آسمان کے ایک ہی حصے کی تصاویر لیتے رہے۔ اس کے بعد بلنک کمپیریٹر کو استعمال کر کے ان تصاویر کا آپس میں موازنہ کیا تو ایک دھبہ ایسا نظر آیا جو حرکت کر رہا تھا۔ اس جگہ پر لوول نے ایک سیارہ ہونے کی پیش گوئی پہلے کی تھی۔ اس کے بعد اگلے مشاہدوں سے پتا لگا کہ یہ نیپچون سے پرے ہے اور شہابیہ نہیں۔ 18 فروری 1930 کو نئے سیارے کی دریافت کا اعلان کر دیا گیا۔ رومی دیوتا، جس کی خاصیت غائب ہو جانا تھی، کے نام پر اس کا نام پلوٹو رکھا گیا۔ یہ نظامِ شمسی کا نواں سیارہ کہلایا۔

اس ملازمت کے دوران انہوں نے فلکیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ سینکڑوں شہابئے دریافت کئے۔ بصری مشاہدے سے دریافتیں عنقا ہو چکی تھیں۔ یہ اس طریقے سے بڑی دریافت کرنے والے آخری آسٹرونومر تھے اور انہوں نے انٹرنیشنل سپیس ہال آف فیم میں جگہ پائی۔ پلوٹو واحد سیارہ تھا جو کسی امریکی آسٹرونومر کا دریافت کردہ تھا۔ جب ناسا نے اپنا مشن نیو ہورائزن پلوٹو کی طرف بھیجا تو اس میں ٹومبا کی راکھ کا کچھ حصہ بھی تھا اور ایک تختی جس پر لکھا تھا “یہ کلائیڈ ٹومبا کی باقیات ہیں۔ نظامِ شمسی کے تیسرے زون کو دریافت کرنے والا، آدیل اور میورون کا بیٹا، پیٹریشیا کا شوہر، انیٹ اور آلڈن کا والد۔ ماہرِ فلکیات، استاد، دوست اور لطیفے باز”۔ پلوٹو کے “سرد دل” کا نام ان کے نام پر ٹومبا ریجیو رکھا گیا۔

وقت کے ساتھ آسٹرونومی کے طریقے بہتر ہوتے گئے اور نظامِ شمسی سے واقفیت بڑھتی گئی۔ کیوپر بیلٹ کا علم ہوا۔ اس چیز کا علم ہوا کہ پلوٹو جیسے تو کئی اور اجسام نظامِ شمسی میں ہیں۔ اگر اس کو سیارہ قرار دیتے ہیں تو پھر کئی اور اجسام بھی سیارے کہلائیں گے۔

بین الاقوامی فلکیاتی یونین نے 2006 میں اجرامِ فلکی کی نئی درجہ بندی کی۔ سیارہ کہلائے جانے کے لئے تین شرائط رکھیں۔ سورج کے گرد مدار میں ہو، ہائیڈروسٹیٹک ایکولیبریم میں ہو (گول ہو) اور اپنے مدار کو صاف کر چکا ہو۔ پلوٹو تیسری شرط پوری نہ کر سکنے کی وجہ سے سیاروں کے کلب سے خارج ہو گیا اور نئی درجہ بندی کے مطابق بونا سیارہ کہلایا۔ اس وقت نظامِ شمسی میں پانچ ایسے اجسام اس درجہ بندی میں آتے ہیں جبکہ نیپچون سے پرے ایسے بہت سے دیگر اجسام ملنے کی امید ہے۔

ٹومبا الینوائے میں پیدا ہوئے تھے جبکہ نیو میکسیکو میں رہے اور یہیں پر پڑھاتے رہے۔ ان کے ان ریاستوں سے تعلق کی وجہ سے یہ یہاں کے ہیرو سمجھے جانتے تھے۔ ان دونوں ریاستوں میں پلوٹو کی تنزلی کے خلاف جذبات پائے جاتے تھے۔ اس کی تنزلی کو یہاں رہنے والوں نے اپنے ایک ہیرو سے ایک اعزاز چھن جانے کے مترادف سمجھاا۔ یہاں کے عوامی نمائندوں نے ان غیرمعمولی قراردادوں میں اعلان کیا کہ پلوٹو سیارہ ہے اور بین الاقوامی فلکیاتی یونین کا فیصلہ ناانصافی ہے۔ نیو میکسیکو نے اعلان کیا کہ اس ریاست سے جب اسے دیکھا جائے گا تو اس وقت یہ سیارہ ہو گا۔

اس بحث سے قطع نظر، اس کے دو پہلو ہیں۔
ایک تو یہ کہ جب کسی سے نسبت ہو جائے، تو پھر ہمیں یہ چھوٹی چیزیں بھی اہم ہوجاتی ہیں۔ کسی کو منطقی لگیں یا غیرمنطقی۔ کوئی بھی ہوں، کہیں پر بھی ہوں، ہم سب جذبات رکھتے ہیں۔ ہمیں ان باتوں سے فرق پڑتا ہے۔

دوسرا یہ کہ پلوٹو اپنے مدار میں گردش کر رہا ہے۔ اس سے بے خبر کہ اس کو کون کیا کہتا ہے۔ جب دیکھا نہیں گیا تھا، جب اس کا کوئی نام نہیں تھا، جب سیارہ کہا گیا تھا، جب کہ یہ بونا سیارہ کہہ دیا گیا ہے، یہ تو بالکل ویسا ہی رہا۔ اس کو ان باتوں سے فرق نہیں پڑتا۔

کلائیڈ ٹومبا پر
https://en.wikipedia.org/wiki/Clyde_Tombaugh

نیو میکسیکو کی قرارداد پر
https://nerdist.com/article/pluto-is-still-a-planet-by-law-whenever-it-passes-over-new-mexico/

الینوئے کی قرارداد پر
https://abc7chicago.com/archive/6695131/


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں