باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

پیر، 24 اپریل، 2023

پیالی میں طوفان (89) ۔ سمندر میں بیٹری


سمندری لہروں کے نیچے بننے والے بلبلوں کی پیمائش کی جانی تھی۔ اس کے لئے چھتیس فٹ لمبا buoy سمندر میں اتارا گیا جس کے ساتھ تجرباتی آلات تھے۔ بکتر بند کیمرہ، تاریں، صوتی ریزونیٹر، کنکٹر وغیرہ۔ فزیکل دنیا کے بارے میں کھوجنے کے لئے یہ آلات بہت نفیس، نازک اور جدید ٹیکنالوجی سے بنے تھے۔  لیکن یہ صرف اس وقت کام کرتے تھے جب ان کو برقی توانائی ملے۔ اور اس کام کے لئے چار بھاری lead acid     بیٹریاں بھی اتاری گئیں۔  ہر ایک کا وزن چالیس کلوگرام تھا۔ 1859 میں ایجاد ہونے والی اس بیٹری کا بنیادی ڈیزائن ابھی تک وہی ہے۔ اور یہ کام کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زرد رنگ کا یہ دیو وسیع سمندر میں ننھا سا لگتا ہے اور لہروں میں ہچکولے کھاتا رہے گا۔
پانی کے نیچے، الیکٹرون اپنا رقص شروع کر چکے ہیں۔ یہ بیٹری سے نکل رہے ہیں۔ سرکٹ میں پھر رہے ہیں اور چکر کھا کر واپس دوسری سائیڈ سے بیٹری میں داخل ہو جاتے ہیں۔ چالاکی یہ ہے کہ ان کو دھکا دینے کے لئے توانائی لگتی ہے اور یہ اپنے سفر میں اس توانائی کو بانٹ دیتے ہیں۔ توانائی کا سورس بیٹری ہے اور بیٹری بہت ہی ہوشیار آلہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بیٹری کی ہوشیاری یہ ہے کہ یہ واقعات کی زنجیر جوڑتی ہے۔ زنجیر کا ہر لنک اگلے کو الیکٹرون فراہم کرتا ہے۔ ایک بار یہ سرکٹ میں جڑ جائے تو الیکٹرون بہنے کے لئے سب تیار ہے۔
سمندری بیٹریوں میں دو ٹرمینل باہر نکلے ہیں جو انہیں باقی دنیا سے منسلک کرتے ہیں۔ اندر سے ہر ٹرمینل سیسے کی شیٹ سے منسلک ہے۔ لیکن یہ شیٹ آپس میں ایک دوسرے کو چھوتی نہیں ہیں۔ ان کے درمیان کی جگہ میں تیزاب ہے اور اس وجہ سے یہ لیڈ ایسڈ بیٹری کہلاتی ہیں۔
سیسہ دو طریقے سے تیزاب کے ساتھ ری ایکٹ کر سکتا ہے۔ ایک وہ جس کو اضافی الیکٹرون درکار ہیں۔ اور ایک وجہ جو اضافی الیکٹرون دیتا ہے۔ جب یہ دونوں ری ایکشن ایک دوسرے سے دور دھکیل دئے جائیں تو اس کا مطلب ہے کہ بیٹری چارج ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب آلات کو بیٹری کے ساتھ پلگ کیا گیا تو سیسے کی ایک شیٹ سے دوسرے تک راستہ مل رہا تھا۔ اور یہ اہم حصہ تھا۔ سیسے کی پلیٹ کی کیمسٹری کی وجہ سے تار میں برقی فیلڈ پیدا ہو گیا۔ الیکٹرون تار میں دھکیلے جا رہے ہیں۔ ان کے پاس دوسری طرف پہنچنے کا راستہ یہ سرکٹ ہے۔ ایک بار یہ راستہ مل گیا تو زنجیر مکمل ہو گئی۔ اہم چیز یہ ہے کہ اپنے چکر میں الیکٹرون کے پاس اضافی توانائی ہے جس سے اس نے چھٹکارا پانا ہے۔ یہ بجلی ہے۔ اور اگر آپ نے اس کے راستے میں سائنسی آلات رکھ دئے ہیں تو یہ اضافی توانائی ان کو کام میں لا سکتی ہے اور ہماری بیٹری اب مفید کام کر رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے پاس یہ کنٹرول ہے کہ الیکٹرون کس راستے سے جائیں۔ اس کے لئے آسان راستہ بنانا ہے جو ایسے میٹیریل سے بنا ہو جو بجلی کا اچھا کنڈکٹر ہے۔ الیکٹرون کے لئے بھول بھلیاں کنڈکٹنگ میٹیریل سے بنتی ہیں۔ تار دھات کی ہے جس میں الیکٹرون کے لئے بھاگنا آسان ہے۔
اس کے علاوہ کنٹرول کے لئے ایک اور بنیادی جزو سوئچ ہے۔ جب برقی بہاؤ روکنا ہو تو سوئچ کی پوزیشن ایسی کر دی جاتی ہے کہ یہ راستہ ٹوٹ جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الیکٹرون کیمرہ میں پہنچ گئے ہیں اور اب راستہ تقسیم ہو جائے گا۔ کچھ کیمرہ میں چلے جائیں گے اور کچھ کمپیوٹر میں۔ لیکن سرکٹ میں بالآخر ہر راستہ واپس بیٹری کو ہی جاتا ہے۔ الیکٹرون برقی اور مقناطیسی فیلڈ پیدا کر رہے ہیں۔ کیمرہ کا شٹر کھل بند ہو رہا ہے۔ ٹائمر چل رہے ہیں۔ روشنی کے برسٹ بنائے جا رہے ہیں۔ ڈیٹا کو ذخیرہ کیا جا رہا ہے۔ یہ بہت بڑا اور نفیس سلسلہ ہے جو جاری ہے۔
اور اس دوران اس buoy کو پانی کی بڑی لہریں ہچکولے دے رہی ہیں۔ کئی بار بحرِ اوقیانوس کے طوفانی موسم میں یہ پچیس سے تیس فٹ بلندی کی بھی ہو سکتی ہیں۔ تحقیق کرنے والا بحری جہاز انتظار کر رہا ہے۔
یہاں پر گریویٹی ایک ناقابلِ اعتبار دوست ہے کیونکہ پانی ہلا کر رکھ دیتا ہے اور سائنسدانوں کو اپنا سامان (اور کئی بار خود کو) رسیوں، تاروں یا ویلکرو سے باندھنا پڑتا ہے۔
تین سے چار دن میں بیٹری کا کیمیائی ری ایکشن ختم ہو گیا۔ یہ اب اس حالت میں آ گئی جہاں یہ چارچ نہیں رہی۔ اس میں کوئی توانائی ذخیرہ نہیں ہے۔ الیکٹرون سرکٹ میں دھکیلے نہیں جا سکتے اور یہ رقص ختم ہو گیا۔
لیکن اس دوران ڈیٹا کمپیویٹر میموری میں ذخیرہ ہو چکا ہے اور یہ محفوظ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس buoy کو واپس جہاز پر لایا گیا۔ یہ آسان کام نہیں تھا اور بہت مہارت مانگتا  تھا۔ بحری جہاز سائیڈ کی جانب نہیں جاتے اور سمت بدلنے میں بہت سست ہیں۔ اس کو واپس لانے کے لئے کپتان کو 250 فیٹ کی کشتی اتارنی پڑی تھی۔ جو کہ اس کے اتنا قریب جائے کہ اس کو لمبے ہک کی مدد سے کھینچا جا سکے اور اس دوران یہ ٹکرا نہ جائے۔  
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب بیٹریوں کو بحری جہاز کی پاور سپلائی کے ساتھ پلگ کیا گیا۔ ان کو توانائی دی گئی کہ کیمیائی ری ایکشن دوسری سمت میں ہو۔ اور یہ اگلی بار نصب کئے جانے کے لئے تیار ہو سکیں۔ تجرباتی آلات کو الگ کیا گیا اور اندر لایا گیا لیکن کیمرے کو نہیں۔ اور اس کی ایک وجہ تھی۔۔۔۔۔
(جاری ہے)




کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں