باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

بدھ، 28 فروری، 2024

درختوں کی زندگی (41) ۔ تازہ ہوا اور نیند


جنگل کی ہوا صحت بخش ہے۔ جس نے اس تازہ ہوا میں گہرے سانس لئے ہیں یا پھر یہاں پر ورزش کی ہے، وہ اس سے متفق ہوں گے اور اس کی کئی وجوہات ہیں۔ درختوں کے نیچے ہوا بہت صاف ہوتی ہے۔ درخت کلینر کا کام کرتے ہیں۔ ان کے لٹکے ہوئے پتے چھوٹے بڑے ذرات کو پکڑتے رہتے ہیں۔ یہ سالانہ بیس ہزار ٹن فی مربع میل کا میٹیریل چھان لیتے ہیں۔ اس قدر زیادہ اس لیئے کہ ان کا چھتر بہت سا سطحی رقبہ رکھتا ہے۔ کسی چراہ گاہ کے مقابلے میں یہ سینکڑوں گنا زیادہ ہے۔ گھاس اور درخت میں بہت زیادہ فرق ہے۔ اس میں نہ صرف دھواں بلکہ پولن اور دھول بھی چھن جاتی ہے۔ اور نہ صرف یہ اس کو چھان لیتے ہیں بلکہ یہ ہوا میں اشیا پمپ کرتے ہیں جو اسے صحت بخش بناتی ہیں۔ درختوں کی الگ انواع سے نکلنے والے کیمیکلز اپنی اپنی طرح کے ہیں۔ یہ غیرشعوری طور پر ہم پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ جنگل کی تازہ ہوا ان درختوں کے موڈ کی بنائی ہوئی ہے۔ پرانے جنگلات کے تندرست درختوں میں ہم پر ہونے والا یہ اثر مصنوعی جنگلوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
اس پر کوریا میں معمر خواتین پر سٹڈٰی کی گئی۔ سیر کے دوران ان کے جسمانی سگنل، جیسا کہ بلڈ پریشر، پھیپھڑوں کی کیپیسیٹی، شریانوں کی الاسٹیسٹی وغیرہ کو مانیٹر کیا گیا۔ پرانے جنگلوں میں شہر کے مقابلے میں فرق واضح تھا۔ شاہ بلوط کے پرانے جنگل میں بڑھا ہوا بلڈ پریشر نیچے کو آ جاتا ہے۔ یقین نہیں آتا؟ یہ تجربہ خود کر کے بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ پرانے جنگل کی سیر میں آپ خود کو زیادہ پرسکون محسوس کریں گے۔ 
دن میں ایک درخت اتنی آکسیجن خارج کر سکتا ہے جو دس ہزار لوگوں کی روز کی ضرورت کے لئے کافی ہوتی ہے۔ جنگل میں ہونے والے فرحت بخش احساس کی یہ وجہ نہیں کیونکہ مقامی جگہ پر تناسب میں زیادہ فرق نہیں پڑتا۔ رات کے وقت یہ ایسا نہیں کرتے لیکن رات کو بھی جنگل خوشگوار احساس ہی دیتا ہے۔

جس طرح یہ فائٹن سائیڈ درختوں کے لئے مفید ہیں، کیا ہمارے امیون سسٹم کے لئے بھی؟ یا پھر محفوظ جنگل میں دوسرے کسی کیمیکل اور درختوں کی آپس کی باتوں کے ساتھ ہمارے پرسکون ہو جانے کی وجہ ہماری اپنے قدیم نفسیات ہیں؟ ہمیں اس کا علم ابھی نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا آپ نے یہ سوچا ہے کہ درختوں کو نیند کی ضرورت ہو سکتی ہے؟ اگر انہیں رات کو روشنی مل جائے کہ یہ اپنا فوٹوسنتھیسس جاری رکھ سکیں؟ نہیں، یہ بالکل بھی اچھا آئیڈیا نہیں۔ درختوں کو بھی آرام کی ضرورت ہے۔ اور یہ ان کے لئے ضروری ہے۔
مصنوعی روشنیوں نے جہاں ہماری نیند میں خلل ڈالا ہے اور بے خوابی زیادہ کر دی ہے، ویسے ہی درختوں کی بھی۔ اس پر جرمنی میں ہونے والی سٹڈی نے 1981 میں معلوم کیا کہ جو درخت مصنوعی روشنیاں کا شکار ہوتے ہیں، وہ جلد بیمار ہو جاتے ہیں اور امریکہ میں شہروں میں بلوط کے درختوں کی اموات کی وجہ ان کی نیند کے سائکل میں روشنیوں کی وجہ سے پڑنے والا خلل ہے۔
(جاری ہے)





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں