باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

منگل، 21 جنوری، 2020

گائے ۔ ڈیٹا کے دور میں



جاپان کے ایک ڈیری فارمر جاپان کی کمپیوٹر کی کمپنی فوجٹسو کے پاس اپنا ایک مسئلہ لے کر آئے۔ کیا کمپیوٹنگ سے گائے کی بریڈنگ بہتر کی جا سکتی ہے؟ گائے ایسٹریس کے پیرئیڈ (اس کو “گرمی” بھی کہا جاتا ہے) میں جب داخل ہوتی ہے تو یہ اس کی زرخیزی کا وقت ہے اور گائے اگلی نسل اس وقت پیدا کر سکتی ہے۔ اس وقت، اس میں مصنوعی طور پر سپرم داخل کئے جاتے ہیں۔ لیکن یہ مختصر وقت کے لئے رہتا ہے۔ اکیس روز میں بارہ سے اٹھارہ گھنٹے تک اور اسکا امکان رات کے وقت زیادہ ہے۔ ایک کسان جس کے پاس گائیوں کا ایک بڑا ریوڑ ہے، اس کے لئے بہت مشکل ہے کہ وہ اپنی گائیوں کو مانیٹر کرتا رہے اور وقت کا ٹھیک ٹھیک انتخاب کر سکے۔ لیکن اگر اس کو ٹھیک کر لیا جائے تو پورا سال دودھ کی بلاتعطل پروڈکشن لینا ممکن ہو جاتا ہے اور ایک فارم کی آوٗٹ پٹ بڑھ جاتی ہے۔

فیوجٹسو نے اس کا جو حل تلاش کیا، وہ یہ کہ گائے کے ساتھ پیڈومیٹر لگا دئے جو ریڈیو سگنل کے ذریعے اپنی انفارمیشن فارم تک بھیجتے رہتے تھے۔ پیڈومیٹر گائے کے قدم گننے کا آلہ ہے۔ یہ ڈیٹا ایک سافٹ وئیر سسٹم تک بھیجا جاتا رہا جو GYUHO سسٹم تھا اور کلاوٗڈ پر چل رہا تھا۔ اس کے ذریعے فیوجٹسو کی تحقیق نے بتایا کہ گائے ایک گھنٹے میں کتنے قدم لیتی ہے، یہ عدد 95 فیصد ایکوریسی کے ساتھ یہ بتا دیتی تھی کہ گائے کا وقت کب آ گیا ہے۔ اور جب ایک گائے کا پتا لگ گیا کہ یہ ہیٹ میں ہے تو کسان کو اس کے موبائل فون پر ایک پیغام چلا جائے گا اور اب اس میں سپرم بالکل ٹھیک وقت میں داخل کئے جا سکتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کا ملاپ مصنوعی طور پر سپرم داخل کرنے کے عمل سے ہو گیا۔ کسان کے لئے دودھ کی پیداوار میں اضافہ ہو گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ معلوم کرنا کہ قدم لینے کی رفتار کا تعلق گائے کے ایسٹرس کے وقت سے ہے۔ یہ سادہ سا راز تھا جو مصنوعی ذہانت نے کھول دیا۔ کسان کے ہاتھ میں وہ معلومات آ گئی جس سے نہ صرف وہ خود اپنا گلہ جلد بڑا کر سکتے ہیں بلکہ وقت بھی بچا سکتے ہیں۔ اپنے اندازے، اپنی مہارت یا مہنگی مزدوری کی ضرورت نہیں جو یہ شناخت کرے۔ اس میں غلطی کی وجہ سے مہنگے سپرم ضائع ہونے کا امکان کم ہو گیا۔

اس ڈیٹا سے ایک اور نتیجہ بھی نکلا، جو اس سے بھی زیادہ اہم تھا۔ فیوجٹسو کے محققین نے معلوم کیا کہ اس میں سے بھی ابتدائی گھنٹے زیادہ اہم ہوتے ہیں۔ اگر یہ کام پہلے چار گھنٹے میں کر لیا جائے تو اس کا امکان کہ بچھڑا مادہ ہو گی، ستر فیصد ہو جاتا ہے۔ اگلے چار گھنٹے میں یہ کرنے سے نر ہونے کا امکان زیادہ ہے۔ کسان اپنے گلے میں گائے اور بیل کا تناسب اس طرح اپنی ضرورت کے مطابق ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔

یہ ڈیٹا مزید انفارمیشن اگلتا رہا۔ قدم لینے کے پیٹرن سے آٹھ بیماریوں کی ابتدائی علامات کی شناخت ہو سکتی تھی۔ اس سے گلّے کی صحت اور عمر بڑھانے میں مدد ملی۔ مویشی پالنا انسان کے قدیم ترین پیشوں میں سے ہے۔ قدیم ترین پیشہ بھی جدید ترین ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔  کسان کے لئے زیادہ منافع، صارف کے لئے سستی ڈیری پراڈکٹس، صحت مند جانور۔۔۔ جدید کمپیوٹنگ اور ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت اس میں بڑی تبدیلیاں لا رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹرین کے انجن کی کتنی رفتار رکھنی ہے؟ کونسے اشتہار فائدہ مند ہیں؟ ڈیٹا میں سے یہ ذہانت نکال کر فیصلے لینے کی اہلیت۔ ڈیٹا کے ذریعے پیش گوئی کی طاقت۔ مائیکروسوفٹ کے ڈیٹا گروپ کے وائس پریزیڈنٹ سروش کا کہنا ہے، “اندازے اور تُکے لگانا اگلے وقتوں کا کام تھا۔ بیسویں صدی ختم ہو چکی۔۔۔۔  اب ڈیٹا کا دور ہے”۔

اس سافٹ وئیر کے بارے میں
https://www.fujitsu.com/jp/group/kyushu/en/solutions/industry/agriculture/gyuho/


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں