باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعہ، 3 جنوری، 2020

فریبِ نظر



گمان اور یقین  کے مابین فرق سمجھنے کے لئے ساتھ لگی تصویر کو اچھی طرح سے دیکھیں۔ اس تصویر میں کچھ ایسا خاص نہیں۔ مختلف لمبائی کی دو اُفقی لکیریں ہیں۔ دونوں کے سِروں پر بازو سے لگے ہیں جو مخالف سمتوں میں اشارہ کر رہے ہیں۔ نچلی والی لکیر اوپر والی سے کچھ لمبی دکھائی دے رہی ہے۔ ہم سب اس کو ایسا ہی دیکھتے ہیں اور قدرتی طور پر، ہم اس پر یقین کرتے ہیں جو ہم دیکھ رہے ہیں۔ اگر آپ نے یہ پہلے دیکھا ہوا ہے تو پہچان گئے ہوں گے۔ یہ مشہور تصویر مولر لائیر فریبِ نظر کہلاتی ہے۔ اس میں اوپر اور نیچے دونوں لکیروں کی لمبائی بالکل برابر ہے۔ اس پیمائش کو ناپا بھی جا سکتا ہے۔ اس کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ لمبائی میں کوئی فرق نہیں۔

اب جب کہ آپ ان کی پیمائش کر چکے ہیں تو آپ کے پاس ایک نیا یقین آ گیا ہے۔ آپ کو “معلوم” ہے کہ دونوں کی لمبائی بالکل ایک ہی جتنی ہے۔ اگر آپ سے اس بارے میں پوچھا جائے کہ یہ لمبائی کتنی ہے تو آپ کہہ دیں گے کہ مجھے پتا ہے۔ یہ دونوں لکیریں بالکل ایک ہی لمبائی کی ہیں۔ ٹھیک؟

لیکن یہ جانتے ہوئے بھی، آپ کو نچلے لکیر کی لمبائی زیادہ ہی نظر آ رہی ہے۔ آپ نے پیمائش پر یقین کرنے کا انتخاب کر لیا ہے لیکن آپ یہ فیصلہ نہیں لے سکتے کہ آپ کو محسوس بھی ایسا ہی ہو۔ یعنی کہ جو آپ جانتے بھی ہیں، اس کو اپنے آپ کو محسوس نہیں کروا سکتے۔ اس فریبِ نظر سے مزاحمت کرنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے۔ بازو والی لکیروں کے بارے میں اپنے گمان پر بھروسہ نہ کرنے کو سیکھنا۔ اس کے لئے آپ کو یہ پیٹرن شناخت کرنا ہے اور خود کو یاددہانی کروانی ہے کہ یہ والا پیٹرن دھوکا دیتا ہے۔ اگر آپ یہ کر لیں تو پھر مولر لائیر فریبِ نظر سے دھوکا نہیں کھائیں گے۔ لیکن آپ کو ایک لکیر دوسری کے مقابلے میں پھر بھی لمبی ہی نظر آتی رہے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایسے فریب صرف بصری نہیں ہوتے۔ سوچ بھی ایسے فریب دے جاتی ہے جن کو کوگنیٹو فریب کہتے ہیں۔ سائیکوتھراپی میں کورس میں ایک استاد اپنے طلباء کو بتاتے ہیں۔

“کبھی آپ کے پاس ایک ایسا مریض آئے گا جو اس سے پچھلے تجربوں کے بارے میں تفصیل سے بتائے گا۔ کیسے اس کے علاج میں غلطیاں کی جاتی رہیں ہیں۔ وہ کئی ماہرینِ نفسیات کے پاس جا چکا ہے۔ سب نے اسے مایوس کیا ہے۔ وہ آپ کو یہ بھی بتائے گا کہ آپ کیوں دوسروں سے مختلف ہیں۔ آپ اس کے جذبات  کو سمجھتے ہیں اور وہ محسوس کر سکتا ہے کہ آپ ہی ہیں جو اس کی مدد کر سکیں گے۔”

اس مقام پر استاد کی آواز بلند ہوتی ہے۔
“اس مریض کو لینے کا سوچنا بھی مت۔ اس کو اپنے آفس سے باہر نکال دیں۔ آپ اس کی کوئی مدد نہیں کر سکتے”۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہاں پر استاد کے دئے گئے مشورے کو سائیکوپیتھی کی سٹڈی سپورٹ کرتی ہے۔ یہ بھی مولر لائیر فریبِ نظر کی طرح ہی ہے۔ مریض کے بات سن کر معالج ہمدردی محسوس کرے گا جو اس کے کنٹرول میں نہں ہے۔ یہ ہمارے فوری فیصلہ کرنے والے سسٹم ون کی طرف سے آ رہی ہے۔ مریض کا بار بار ہر ڈاکٹر کے علاج میں غلطیاں نکالنا اور ناکام علاجوں کی لمبی تاریخ صاف بتا رہی ہے کہ آپ بھی مختلف نہیں ہوں گے۔ اگلے معالج کے لئے قصہ بن جائیں گے اور آپ کی شہرت بھی اسی طرح خراب کی جائے گی۔ یہ اس لکیر پر لگے وہ بازو ہیں جن سے شناخت کر سکتے ہیں کہ اس ہمدردی کے باوجود اس کی بات پر یقین نہ کریں اور اس کے مطابق فیصلہ لیں۔

(یہ صرف ڈاکٹر مریض نہیں بلکہ رومانوی تعلقات، ملازمت کے انٹرویو یا کسی بھی اور تعلق کے لئے ایک مفید مشورہ ہے)۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ صرف ایک مثال ہے لیکن ہمارے ذہنی فریب بہت طرح کے ہیں۔ ان کے بارے میں سب سے زیادہ پوچھنا جانے والا سوال یہ کہ کیا ان پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس کی مثالوں سے ہمیں کوئی حوصلہ افزائی نہیں ملتی۔ سسٹم ون خودکار ہے اور ہم اسے بند نہیں کر سکتے۔ اپنی وجدانی سوچ کی کمزورویں کو روک نہیں سکتے۔ تعصبات سے بچنا بہت مشکل ہے۔ باوجود اس کے کہ غلطی کے شواہد دستیاب ہوں، فوری فیصلے یا ذہن بنا لیتے ہیں اور اس پر قائم رہتے ہیں کیونکہ ہمیں نظر ہی ایسا آ رہا ہوتا ہے۔ اس سے بچنے کے لئے مستقل مانیٹرنگ اور ذہن پر زور دینے اور بوجھ ڈالنے والی ایکٹویٹی کرنی پڑتی ہے۔ اور ضروری نہیں کہ زندگی میں ایسا مسلسل کرنا  کہ مفید بھی ہو۔ اور یقیناً اس پر عمل نہیں کیا جا سکتا۔ ہر وقت اپنی سوچ کے بارے میں شک کرتے رہنا ایک تھکا دینے والا کام ہے۔ روزمرہ کے فیصلوں میں خودکار سسٹم بہت ایفی شنٹ ہے۔ موثر ہونے میں سست رفتار سسٹم ٹو اس کا مقابلہ کر ہی نہیں سکتا۔ تو پھر کیا کیا جائے؟

اس پر بہترین کام ہم سمجھوتہ کرنے کا کر سکتے ہیں۔ ایسی صورتحال کو پہچان لینا، جہاں غلطیاں کرنے کا امکان زیادہ ہو اور زندگی کے اہم معاملات میں کچھ زیادہ کوشش کر لینا۔ اور اس بات کو اچھی طرح ذہن نشین کر لینا کہ دوسروں کی غلطیاں پہچاننا آسان کام ہے۔ جبکہ اپنی غلطیاں؟ بالکل بھی نہیں۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں