باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

ہفتہ، 13 اپریل، 2024

ہوا (2) ۔ گیس سے شروعات


آج سے کوئی ساڑھے چار ارب سال پہلے کائنات کے ایک گوشے میں کسی بوڑھے ستارے کی موت کے وقت سپرنووا ہوا تھا۔ اس سے بننے والی شاک ویوز نے اپنے آفاقی پڑوس میں ہلچل مچا دی تھی۔ گویا یہاں پائے جانے والے ہائیڈروجن کے سمندر میں جان ڈال دی تھی۔ یہ سممندر متلاطم ہونا شروع ہوا تھا اور ایک مرکز کے گرد مجتمع ہونا شروع ہوا تھا۔ گریویٹی نے ان سب کو جوڑنا شروع کر دیا تھا۔ اس میں سے 99.9 فیصد مادے کو ایک ہی جگہ، ایک ہی جسم کی صورت میں۔ یہ ایک نوزائیدہ ستارے کی پیدائش تھی جس کو سورج کا نام ملا۔ جو گیس بچی تھی، وہ اس سے دور جا کر اکٹھی ہونے لگی جس سے گیس کے دیوہیکل سیارے تشکیل پائے جیسا کہ مشتری اور زحل۔
اس دوران میں تھوڑی سی جو بچی کھچی گیس جو ان کے درمیان تنہا رہ گئی تھی، وہ ان کے درمیان اکٹھی ہونا شروع ہوئی۔ آکسیجن، کاربن، سلیکون، لوہا اور دوسرے عناصر۔ پہلے مائیکروسکوپک ذروں کی صورت میں، پھر یہ ذرے مل کر پتھروں اور شہابیوں کی صورت میں۔ پھر یہ مل کر برِاعظموں کے سائز کی چٹانوں کی شکل میں۔ گریویٹی کسی اچھے خاکروب کا کام کر رہی تھی۔ چھوٹی ٹکڑیوں سے بڑے جسم بننے کا کام جلد ہوا تھا۔ صرف دس لاکھ سال کے اندر اندر۔ یہ بڑے ٹکڑے سیارے کہلائے جن میں سے ایک زمین تھی۔ آپ کے گرد جو کچھ بھی ہے، جتنا بھی ٹھوس لگتا ہے، پاوٗں کے نیچے فرش یا وہ سکرین جس پر نظریں اس وقت جمی ہیں اور آپ کا خود اپنا جسم۔ یہ سب گیس سے شروع ہوا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹھوس اور گیس میں فرق کیا ہے؟ ٹھوس میں مالیکیول اپنی خاص جگہ رکھتے ہیں اور زیادہ ہلتے جلتے نہیں۔ اس وجہ سے ٹھوس اشیا اپنی شکل برقرار رکھتی ہیں۔ مائع میں مالیکیول ایک دوسرے پر سے پھسلتے رہتے ہیں۔ گیس مالیکیول ایک دوسرے سے الگ آوارہ رہتے ہیں۔ جب ٹکراتے ہیں تو الگ سمت میں مڑ جاتے ہیں۔ کمرے کے عام درجہ حرارت پر ہوا کا ایک اوسط مالیکیول ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بھاگ رہا ہو گا۔
ٹھوس، مائع اور گیس الگ محسوس ہوتے ہیں اور اس وجہ سے قدیم سائنسدان انہیں الگ اشیا کے طور پر دیکھتے تھے۔ برف، پانی اور بھاپ کو الگ اشیا مانا جاتا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ اگر برف کو حرارت دی جائے تو یہ پانی میں بدل جاتی ہے۔ مالیکیولز کے پاس مزید توانائی آ جائے تو یہ آزاد ہو کر بھاپ بن جاتے ہیں۔ اور یہ صرف پانی کے ساتھ ہی نہیں۔
لوہا، سلیکون یا یورنیم کو ہم گیس کے طور پر تصور نہیں کرتے لیکن ہر عنصر گیس بن سکتا ہے۔ اور یہ اس کا الٹ بھی ہے۔ گیس سے حرارت کم کریں تو یہ مائع ہو جائے گی اور یہی کام پریشر بھی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں