باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعرات، 11 جولائی، 2024

پرچم (44) ۔ بولیوار


سو سال گزر چکے تھے۔ سائمن بولیوار وینیزویلا کے ایک صوبے میں پیدا ہوئے۔ وہ جنونی طبیعت کے تھے اور سپین کا قبضہ انہیں ذرا پسند نہیں تھا۔ 1810 میں وہ اور ان کا عسکری گروہ سپین کے گورنر کو صوبے سے نکال چکے تھے۔ اس سے اگلے سال وینیزویلا کی آزادی کا اعلان کیا جا چکا تھا۔
اس سے اگلی دو دہائیاں افراتفری کا وقت تھا اور بولیوار اس کے مرکز میں تھے۔ 1819 میں حیران کن فتوحات کے بعد وہ بوگوٹا میں داخل ہو چکے تھے اور انہوں نے کولمبیا کی ریاست کا اعلان کر دیا۔ اس میں آج کا کولمبیا، ایکواڈور، پانامہ، وینیزویلا کے علاوہ پیرو اور برازیل کو کچھ حصہ بھی شامل تھا۔
بولیوار شہرت پا چکے تھے۔ انہوں نے اطمینان کا سانس نہیں لیا اور سپین کو تمام خطے سے نکالنے کی ٹھان لی۔ 1822 تک اس میں کامیابی ہو چکی تھی۔ تاریخ میں اس ریاست کو گران کولمبیا کہا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بولیوار نے زرد، نیلا اور سرخ پٹیوں والا جھنڈا استعمال کیا۔ روایت ہے کہ زرد قوم کی دولت کے لئے تھا۔ نیلا اس سمندر کا رنگ تھا جو اس علاقے اور سپین کے درمیان تھا۔ جبکہ سرخ اس خون کا رنگ تھا جو آزادی کے لئے بہا تھا۔ اس جھنڈے کو 1806 میں بولیوار کے ساتھی ڈی مرانڈا نے ڈیزائن کیا تھا۔
گران کولبمیا کچھ عرصہ متحد رہا لیکن پھر علاقائی اختلافات سر اٹھانے لگے۔ یہاں پر مضبوط ریاستی ادارے نہیں تھے۔ علاقوں نے الگ راہ لی۔ جب بولیوار پیرو میں انقلاب برپا کر رہے تھے تو اسی دوران میں وینیزویلا میں ان کے ایک ساتھی خود بولیوار کے خلاف انقلاب کی قیادت کر رہے تھے۔ ایکواڈور میں بھی کچھ ایسا ہی جاری تھا۔ ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا۔ 1830 میں  بولیوار نے فیصلہ کیا کہ بہت ہو گیا۔ ان کی صحت گر چکی تھی اور انقلاب کو خیرباد کہہ کر ریٹائر ہو گئے۔ انہوں نے یورپ کی طرف رخت سفر باندھا لیکن ابھی کولمبیا کے ساحل پر ہی تھے کہ تپدق نے ان کی جان لے لی۔
گران کولبمیا تحلیل ہو گیا۔ کولمبیا، وینیزویلا اور ایکوڈور کی ریاستیں قائم ہوئیں۔ ہر ایک نے اپنا جھنڈا گران کولبمیا والا ہی لیا۔ زرد اوپر، اس سے نیچے نیلا اور اس سے نیچے سرخ۔ یہ الگ ملک تھے لیکن ان کی تاریخ مشترک تھی۔
وینیزویلا کے جھنڈے میں درمیان میں سات سفید تارے ہیں۔ یہ ان ساتھ صوبوں کی علامت ہیں جنہوں نے سپین کے خلاف آزادی کی جنگ لڑی۔ بولیوار ملک میں ہیرو سمجھے جاتے ہیں۔ ہیوگو شاویز نے ملک کا نام بولیوارین ری پبلک آف وینیزویلا رکھ دیا۔ 2006 میں جھنڈے میں چند تبدیلیاں میں تیر کمان کا اضافہ بھی تھا۔ یہ مقامی لوگوں کی اقلیت کے لئے تھا۔ اگرچہ اس نئے ڈیزائن کو اپوزیشن نے مسترد کر دیا لیکن یہ اس بات کی علامت ہے کہ جدید لاطینی امریکہ میں مقامی آبادی کے حقوق سے آگاہی بڑھ رہی ہے۔

(جاری ہے)



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں