باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

پیر، 27 نومبر، 2023

جغرافیہ کی طاقت (60) ۔ ایتھوپیا ۔ شروعات کی زمین


ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ آواش کی وادی میں ایک انسان نما کا بسیرا تھا۔ وہ دو ٹانگوں پر بھی چل سکتی تھی اور درختوں پر لٹک بھی سکتی تھی۔ اور شاید اس کی موت درخت سے گر جانے سے ہی ہوئی۔۔۔۔
بتیس لاکھ سال گزرے، 1974 میں ایک سائنسدان، ڈونلڈ جوہانسن، کو اس کا ڈھانچا ملا۔ اور اس پر کی جانے والی تحقیق نے تجویز کیا ہے کہ شاید یہ وہ علاقہ ہے جہاں سے ہم آئے ہوں۔ اس کا نام “لوسی” رکھا گیا (جو یقینی طور پر اس کے سائنسی نام AL 288-1 سے بہتر ہے)۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
ایتھیوپیا کے قومی میوزیم میں پوسٹر لگا ہے کہ “لوسی آپ کو خوش آمدید کہتی ہے”۔ اور یہاں پر سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے قومی ماٹو “شروعات کا علاقہ” ہے۔ اور یہ ملک ہر سال بہت سے سیاحوں کی توجہ حاصل کرتا ہے۔ سیاحت اس کے جی ڈی پی کا دس فیصد ہے۔ لوگ یہاں پر اونچے پہاڑ، گھنے جنگل، جلا دینے والے صحرا، مسحور کن آبشاریں اور عالمی ورثے کی نو جگہیں دیکھنے آتے ہیں۔ ان میں سے مضبوط چٹانوں کو کاٹ کر ایک ہزار سال پرانے بنے ہوئے گرجا گھر بھی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایتھیوپیا کی اہمیت اور عالمی سیاست کی پوزیشن میں پانی مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ میٹھا پانی اس کی طاقت ہے اور نمکین پانی اس کی کمزوری۔ یہاں پر بارہ بڑی جھیلیں ہیں اور نو بڑے دریا ہیں۔ اور یہ اس کے ہمسائیوں کو پانی فراہم کرتے ہیں جو کہ اسے بہت بڑا سیاسی ہتھیار دیتا ہے۔ لیکن جو چیز اس کے پاس نہیں ہے، وہ ساحل ہے۔ اس کے پاس سمندر تک براہ راست رسائی نہیں ہے۔ لیکن اس کا میٹھا پانی، مشرق وسطی اور بحیرہ احمر سے قربت اور اسے قرن افریقہ (Horn of Africa) کا اہم کھلاڑی بناتا ہے۔ یہ علاقہ تنازعات کے لئے بدنام ہے۔ خانہ جنگی، سرحدیں جنگیں، انتہاپسندی سے متاثر ہے۔ لیکن اس کے باوجود یہاں پر چین، ترکی، خلیجی ریاستیں اور امریکی دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ یہ تجارت، ملٹری اور معاشی فوائد دے سکتا ہے۔ اس لئے اگر ایتھیوپیا ۔۔۔ جسے افریقہ کی پانی کی ٹینکی بھی کہا جاتا ہے ۔۔۔ اپنے وسائل اور ٹیکنالوجی کو دانشمندی سے استعمال کرے تو نہ صرف اپنی بلکہ خطے کی قسمت بدل سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پانی کے بعد ایتھیوپیا کا دوسرا اہم جغرافیائی فیچر ایک دراڑ ہے۔ یہ East African Rift system ہے۔ اس سے بننے والے پہاڑ اور وادیاں ملک کو عرصے سے تقسیم کئے ہوئے ہیں۔ اس کے لیڈر ان کو پاٹنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔
یہ عظیم رفٹ ویلی کا حصہ ہے جسے خلانورد کہتے ہیں کہ یہ زمین پر نمایاں نظر آنے والی چیز ہے۔  اس کی وادیاں پچاس کلومیٹر چوڑی ہیں۔ یہ سیریا سے شروع ہوتی ہیں اور جنوب میں موزمبیق تک جاتی ہیں جو 6400 کلومیٹر دور ہے۔ جب یہ وسطی ایتھیوپیا پہنچتی ہے، تو یہ دراڑ ملک کے پہاڑوں کو دو میں تقسیم کر دیتی ہے۔ اور جھیلیں اس کے درمیان کی وادیوں میں ہیں۔ اور یہ سفر اور رابطوں کو مشکل بنا دیتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر اوپر سے دیکھا جائے تو دراڑ درمیان میں کاٹتی ہے اور اس کے آس پاس کے پہاڑ انسانی پھیپھڑوں کی شکل کے ہیں جس میں بائیں طرف کا پھیپھڑا کچھ بڑا ہے۔ اور یہ دونوں ملکر ایتھیوپیا کے لوگوں کو رہنے اور سانس لینے کا موقع دیتے ہیں۔
یہ ملک کے سب سے گنجان آباد علاقے ہیں اور یہاں پر زراعت ہوتی ہے۔ ملک کی سب سے بڑی برآمد کافی ہے جو یہاں پیدا ہوتی ہے۔ اور ان پہاڑوں سے دریا نکلتے ہیں جو کہ زرخیز میدانوں کی طرف جاتے ہیں۔ زیادہ تر دریاؤں میں سفر نہیں کیا جا سکتا۔ کیونکہ ان میں آبشاریں اور گھاٹیاں ہیں۔ اور اونچے علاقے میں اس کا دارالحکومت ادیس ابابا بھی ہے جو ملک کے مرکز میں ہے۔ یہ نشیبی زمین سے گھرا ہوا ہے۔ اور اس وجہ سے اس پر حملہ کر کے اس پر قبضہ کرنا بہت مشکل رہا ہے۔
(جاری ہے)

 


 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں