باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

منگل، 28 نومبر، 2023

جغرافیہ کی طاقت (61) ۔ ایتھوپیا ۔ جغرافیہ


ایتھیوپیا کے مغربی پہاڑوں میں سے کچھ ساڑھے چار ہزار میٹر بلندی تک پہنچتے ہیں اور یہاں پر تین دریاؤں کے سوتے ہیں۔ ان میں سے دریائے نیل بھی ہے۔ یہ یہاں سے بہہ کر نشیب کی جانب جاتے ہیں اور جنوب مغرب میں سوڈان اور مغرب میں جنوبی سوڈان تک پہنچتے ہیں۔
مشرقی پہاڑوں میں پہاڑیوں کی ڈھلوان زیادہ ہے۔ اور ڈھلوان سے نیچے آ کر یہ سینکڑوں کلومیٹر مشرق میں صومالیہ کی سرحد کے ساتھ ملتی ہیں۔ اور صومالیہ کا یہ حصہ ایتھیوپیا اور خلیج عدن کے درمیان میں ہے۔ یہ ایتھیوپیا کی سب سے بڑی سرحد ہے جو 1600 کلومیٹر طویل ہے۔ اور اس کے چھ ہمسائیوں میں سے صومالیہ سب سے زیادہ غیرمستحکم ہے۔ یہ تین دہائیوں سے خانہ جنگی کا شکار ہے۔ اور اس میں سے صومالی لینڈ کے حصے نے 1991 میں صومالیہ سے آزادی کا اعلان کر دیا تھا۔ یہ ہر لحاظ سے اب آزاد ریاست ہے اگرچہ بین الاقوامی سطح پر اسے تسلیم کم کیا جاتا ہے۔
شمال میں ایریٹریا اور جبوتی ہیں جو کہ اس کی بحیرہ احمر تک رسائی کے بیچ میں ہیں۔ ایریٹریا کی سرحد نشیب کا علاقہ ہے۔ یہ ڈاناکل ڈیرپشن (Danakil depression) کہلاتا ہے۔ یہ وسیع صحرائی میدان سمندر کی سطح سے سو میٹر نیچے ہے اور دنیا کے گرم ترین مقامات میں سے ہے۔ یہاں پر 51.6 ڈگری تک کے درجہ حرارت ریکارڈ کئے جا چکے ہیں۔ لاوا بھی اس کی سطح سے دور نہیں۔ ارٹا ایل کا آتش فشاں ایکٹو ہے اور اس کے لاوا کی جھیل بھی موجود ہے۔ کئی بار اس علاقے کو “جہنم کا دروازہ” کہا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایتھوپیا اس خطے کی بڑی عسکری طاقت ہے۔ اس کی آبادی گیارہ کروڑ سے زیادہ ہے اور یہ افریقہ کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ کینیا کی آبادی سوا پانچ کروڑ، یوگینڈا کی ساڑھے چار کروڑ، سوڈان کی سوا چار کروڑ، صومالیہ کی ڈیڑھ کروڑ، جنوبی سوڈان کی ایک کروڑ دس لاکھ، ایریٹریا کی تیس لاکھ اور جنوبی کی دس لاکھ ہے۔ یہ ملکر افریقہ کی آبادی کا پانچواں حصہ ہیں۔ علاقائی قیادت کا مطلب یہ ہے کہ افریقہ کی سیاست میں اس کے ہاتھ میں اہم کردار ہے۔
یہ ملک دنیا کے غیرمستحکم علاقے میں ہے۔ سوڈان، جنوبی سوڈان، صومالیہ، ایریٹریا اور ایتھوپیا میں خانہ جنگیاں رہی ہیں۔ جبکہ کینیا نسلی فسادات اور دہشتگردی سے متاثر رہا ہے۔ جبوتی ان سے بچا ہوا ہے لیکن اس کو دوسرے علاقوں سے آنے والے مہاجرین کا مسئلہ ہے۔ اور اس کی وجہ سے مسائل کھڑے ہوتے رہتے ہیں۔ ممالک کے آپس کے تعلقات میں بھی تنازعات ہیں۔ مثلا، صومالیہ اور کینیا میں بحری علاقے پر جھگڑا ہے۔ یہ ایک لاکھ مربع کلومیٹر کا علاقہ ہے جہاں پر ٹیونا مچھلی کثرت سے ہے۔ اور شاید گیس اور تیل کے بڑے ذخائر بھی ہیں۔ قرن افریقہ اور مشرقی وسطٰی کے آپس کے تعلقات پرانے ہیں۔ ثقافتی ورثہ اور تجارتی راستے ہیں۔ اور یہ صرف بحیرہ احمر اس زیادہ بڑی جغرافیائی اکائی کو کاٹتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان سب کے بیچ میں ایتھوپیا وہ ملک ہو سکتا ہے جو علاقائی استحکام کا مرکز ہو۔ اور جس کے اپنے ہمسائیوں کے ساتھ معاشی منصوبے ہوں۔ تنازعات حل کروائے۔ تاہم، اسکے لئے اسے مضبوط سرحدوں اور اندرونی امن و امان کی ضرورت ہے۔ اور یہ دونوں ہی اس کے پاس نہیں۔ ایتھوپیا کی ریاست اور ملک کے شمال میں ٹائیگرے کے علاقے میں 2020 سے بڑا تنازعہ پھوٹ پڑا۔ یہ بڑی خانہ جنگی کی طرف جا سکتا تھا۔
ایتھوپیا نے صومالیہ کی سرحد سے اپنی تجربہ کار افواج پیچھے ہٹا لیں اور یہاں بھیجیں۔ یہ تجربہ کار افواج دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے سرحدی نگرانی پر معمور تھیں۔ اس جنگ کی وجہ سے دسیوں ہزار پناہ گزین ٹائیگرے کا علاقہ چھوڑ کر سوڈان چلے گئے۔
(جاری ہے)

 

 



 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں