ہر جھولتی چیز کی نیچرل فریکونسی ہوتی ہے۔ جھولے پر بچہ، پنڈولم، جھولنے والی کرسی، tuning fork، گھنٹی۔
اگر گھنٹی کی آواز سنیں تو یہ فوری پہچانا جا سکتا ہے کہ یہ کسی بڑے گھنٹے کے آواز ہے۔ ان کی آواز کا نوٹ گہرا ہوتا ہے کیونکہ اس کے سائز کا مطلب یہ ہے کہ اس کو کھنچ کر واپس آنے کا وقت زیادہ ہے۔ اس لئے نکلنے والی آواز کم فریکونسی کی ہے۔ آپ اپنی سمعت سے چیزوں کے سائز کے بارے میں بہت سی انفارمیشن اکٹھی کر سکتے ہیں۔ کیونکہ اس وقت آپ یہ جان رہے ہیں کہ یہ ارتعاش میں کتنا وقت لیتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ٹائم سکیل ہمارے لئے بڑے اہم ہیں کیونکہ ہم انہیں دنیا کو کنٹرول کرنے میں استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ یہ ارتعاش کم رہیں تو ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ کسی سسٹم کو اس کی نیچرل فریکونسی پر نہ دھکیلا جائے جبکہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ بغیر زیادہ محنت کے، یہ جاری رہیں تو پھر نیچرل فریکونسی سے انہیں دھکیلنا ٹھیک انتخاب ہے۔ اور صرف یہ کام ہانپتے کتے بھی کر رہے ہیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کتے کو پسینہ نہیں آتا لیکن دوڑ بھاگ کرنے کے بعد اس نے بھی اپنی اضافی حرارت سے چھٹکارا پانا ہے۔ ہانپنا مشقت والا کام لگتا ہے تو تھک جانے کے بعد اسے کیوں کیا جائے؟ لیکن کتا، ایسے فلسفانہ سوال سے بے نیاز ہانپنے پر لگا ہے۔
بھاگ دوڑ کے بعد ہماری سانس بحال ہونے میں وقت لگتا ہے اور یہ آہستہ آہستہ ہوتی ہے۔ لیکن کتا اچانک ہی ہانپنا بند کر دیتا ہے۔
حرارت سے چھٹکارا پانی کا بہترین طریقہ پانی کی تبخیر ہے اور اس وجہ سے ہمیں پسینہ آتا ہے۔ پانی کو گیس میں بدلنے میں بہت توانائی لگتی ہے اور جب یہ ہماری جلد سے اڑتا ہے تو یہ حرارت کو ساتھ بھگا لے جاتا ہے۔ کتے اپنی جلد سے پسینہ خارج نہیں کرتے لیکن ان کی ناک میں اضافی پانی ہوتا ہے۔ ہانپنے کا مقصد زیادہ سے زیادہ ہوا کو جلد سے جلد اپنی گیلی ناک پر سے گزارنا ہے تا کہ حرارت نکل جائے۔
یہ ایک سیکنڈ میں تین مرتبہ کے قریب ہوتا ہے اور لگتا ہے کہ محنت والا کا ہے لیکن ایسا نہیں۔ یہاں پر اس کے پھیپھڑے oscillator کا کام کرتے ہیں۔ اور یہ ان کی نیچرل فریکونسی ہے۔ جب ہوا کو اندر کھینچا جاتا ہے تو یہ پھیپھڑے کی لچکدار دیوار کھینچی جا رہی ہےاور پھر یہ نیچرل فریکونسی سے واپس ہوتا ہے تو معمولی سے توانائی اس سائیکل کو جاری رکھنے میں استعمال ہوتی ہے۔
اس طرح سانس لینے میں مسئلہ یہ ہے کہ اس دوران ہوا پھیپھڑوں کی گہرائی تک نہیں جاتی اور آکسیجن زیادہ مقدار میں نہیں ملتی۔ اس وجہ سے کتا ہر وقت ایسے سانس نہیں لیتا۔ جب حرارت کے اخراج کی ضرورت آکسیجن سے زیادہ ہو جائے تو پھر یہ پانپنے لگے گا اور معمولی سی محنت سے ناک میں سے تیز رفتار سے ہوا گزرے گی۔ ساتھ ہی ساتھ منہ کھلا رہے گا کیونکہ رال کی تبخیر بھی اس کی حرارت لے کر جائے گی۔ اور جب جسم ٹھنڈا ہو جائے گا تو تنفس واپس نارمل پر آ جائے گا۔
نیچرل فریکونسی کا تعلق شکل سے بھی ہوتا ہے اور میٹیریل سے بھی لیکن سب سے اہم سائز ہے۔ اور یہ وجہ ہے کہ چھوٹے کتے زیادہ تیز ہانپتے ہیں۔ ان کے پھیپھڑے چھوٹے ہیں جو کہ جلد پھولتے اور پچکتے ہیں۔
چھوٹے سائز میں حرارت خارج کرنے کے لئے ہانپنا مفید ہے لیکن جب سائز بڑھتا جائے تو پھر اس کی ایفیشنسی کم ہوتی جاتی ہے۔
(جاری ہے)
Post Top Ad
Your Ad Spot
جمعہ، 24 فروری، 2023
پیالی میں طوفان (47) ۔ ہانپتا کتا
Tags
Everyday Physics#
Share This
About Wahara Umbakar
Everyday Physics
لیبلز:
Everyday Physics
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
رابطہ فارم
Post Top Ad
Your Ad Spot
میرے بارے میں
علم کی تحریریں۔ مجھے امید ہے کہ میری یہ کاوش آپ سب کو پسند آئے گی اگر آپ نے میری اس کاوش سے کچھ سیکھا ہو یا آپ کے لئے یہ معلومات نئی ہوں تو اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیئے گا۔ شکریہ
۔
وہارا امباکر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں