باتیں ادھر ادھر کی

تازہ ترین

Post Top Ad

Your Ad Spot

جمعہ، 17 جنوری، 2025

زندہ روشنیاں (9) ۔ سورج کے ساتھ ساتھ


جانوروں کو ان کے قدرتی ماحول میں سٹڈی کرنے کی سائنس ethology کہلاتی ہے۔ اس کے بانی نیکو ٹنبرگن تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت ضروری ہے کیونکہ جانوروں کی ساخت اور رویوں کو ان کے ماحول سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔
سمندر کی دنیا ہمارے سیارے کی زندگی کا سب سے بڑا حصہ ہے اور اس کے بارے میں ہمارا علم کم ہے کیونکہ ہمیں اس کا موقع کم دستیاب ہوتا ہے۔ تاہم اس کا ایک دورہ اس کی سب سے خاص چیز کو نمایاں کر دیتا ہے۔ وہ یہ کہ یہاں پر چھپنے کی کوئی جگہ نہیں۔
زمین پر شکاری اور شکار کے تعلق میں چھپنے کی جگہیں بھی آتی ہیں۔ درخت یا جھاڑیوں کی آڑ، زمین میں سوراخ کھود لینا۔۔۔ لیکن سمندر کے بیچ میں ایسا کوئی طریقہ نہیں۔ اگر شکاری اور شکار کے درمیان صرف پانی ہی ہے تو پھر شکار خود کو کیسے محفوظ رکھے؟
فرض کریں کہ آپ کھلے سمندر کی ایک مچھلی ہیں جو کہ سطح سے چھ سو فٹ نیچے ہے۔ یہاں پر روشنی سطح سے ایک فیصد سے کم رہ جاتی ہے۔ اس سے نیچے روشنی فوٹوسنتھیسس کے لئے ناکافی ہو جاتی ہے لیکن اتنی روشنی ہے کہ “دیکھا” جا سکے۔ اگر ایک بھوکی شارک آپ کے قریب آ گئی تو آپ کا کام تمام۔ بچنے کا بہترین طریقہ یہی ہو گا کہ نیچے کی تاریکی کی طرف کا رخ کیا جائے۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس کا یہ بھی مطلب ہے کہ آپ اپنی خوراک کے ذرائع سے دور ہو جائیں گے۔ سمندر کی ضیافت کی بنیاد فوٹو سنتھیسس پر ہے۔ اگر آپ سبزی خور نہیں بھی ہیں تو بھی آپ کی خوراک کا انحصار بالآخر نباتات پر ہی ہے جو کہ سطح کے قریب کے فائٹوپلانکٹن ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حل یہ ہے کہ تاریکی کو نقاب کے طور پر استعمال کیا جائے۔ جب سورج ڈھل گیا تو اوپر آ کر خوراک لی جائے۔ اور ہر روز سمندر میں بہت سے جاندار یہی حکمت عملی اپناتے ہیں۔ یہ روز کا عمودی سفر ہے۔ سورج ڈھلتے ساتھ ہی اوپر کی طرف اور صبح ہوتے ہی نیچے کا سفر۔ بحری جہاز کے سونار پر ان جانوروں کی تہیں اس قدر دبیز محسوس ہوتی ہیں کہ گویا سمندر کی تہہ اوپر آتی ہے اور نیچے جاتی ہے۔
سمندر کی گہرائی میں زندگی سورج کے نشیب و فراز کے ساتھ رقصاں ہے۔  
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جانداروں کی دنیا کی تشکیل میں بصری ماحول کا اہم کردار ہے۔ اور اس وجہ سے سمندر کے جانداروں کو سمجھنے کے لئے اس ابت کو سمجھنے کی ضرورت پڑتی ہے کہ پانی میں روشنی کیسے behave کرتی ہے۔ اور یہ اس قدر اہم ہے کہ اس کے بارے میں سائنس کا ایک پورا الگ سے شعبہ ہے جو کہ ocean optics کہلاتا ہے۔
(جاری ہے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

Post Top Ad

Your Ad Spot

میرے بارے میں